سندھ، بلوچستان کے 30 اضلاع میں خشک سالی کا خطرہ

ایڈیٹوریل  اتوار 9 دسمبر 2018
ارباب اختیار کے لیے سندھ و بلوچستان میں خشک سالی کی وارننگ چشم کشا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

ارباب اختیار کے لیے سندھ و بلوچستان میں خشک سالی کی وارننگ چشم کشا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

محکمہ موسمیات نے سندھ و بلوچستان مین شدید خشک سالی اور متعدد اضلاع مین قحط وخشک سالے کے بارے میں خواب غفلت سے جگانے والے انکشافات پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال معمول سے کم بارشیں ہونے کے نتیجے میں کراچی سمیت سندھ کے 19اور بلوچستان کے 11اضلاع شدید خشک سالی کا شکار ہیں، محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ خشک سالی الرٹ 3 کے مطابق موسم گرما کے مون سون بارشوں میں کمی کے اثرات سندھ اور بلوچستان کے مختلف اضلاع میں شدید خشک سالی کی شکل میں نمودار ہو رہے ہیں ، سندھ کے 19اور بلوچستان کے 11اضلاع خشک شالی کی زد میں ہیں۔

سندھ کے اضلاع بدین، دادو، حیدرآباد، جیکب آباد، جام شورو، کراچی، خیرپور، لاڑکانہ، مٹیاری، موئنجودڑو، پڈعیدن، قمبر شہداد کوٹ، روہڑی، سجاول، سانگھڑ، تھر پارکر، ٹھٹھ، عمرکوٹ، شہید بے نظیر آباد شدید خشک سالی کا شکار ہیں ، جب کہ بلوچستان کے اضلاع آواران، مستونگ، بولان، پنجگور، چاغی، کوئٹہ، گوادر، واشک، کیچ، خاران اور نوشکی بھی خشک سالی کا شکار ہیں۔

خشک سالی الرٹ کے مطابق سندھ میں جون سے نومبر کے 6 ماہ کے دوران 72 فیصد کم بارشیں ہوئیں، بلوچستان جون سے نومبر کے دوران بارشوں کی 44 فیصد کمی کا شکار رہا، محکمہ موسمیات کے مطابق ملک بھر میں موسم سرما کے بارشوں کے 3 سے 4 اسپیل کی توقع کی جا رہی ہے، دسمبر کے پہلے ہفتے میں ملک کے بالائی مقام پر بارشیں ہو سکتی ہیں، دسمبر کے دوسرے ہفتے میں بالائی سندھ میں بارشیں ہو سکتی ہیں، بالائی سندھ میں ہونے والی بارشوں کی وجہ سے کراچی سمیت دیگر شہری علاقوں میں سموگ ہو سکتی ہے، محکمہ موسمیات کے خشک سالی الرٹ کے مطابق سندھ اور بلوچستان میں خشک سالی کا سلسلہ دراز ہو سکتا ہے، متعلقہ ادارے مقامی آبادیوں کے حوالے سے ضروری اقدامات کر لیں۔

ارباب اختیار کے لیے سندھ و بلوچستان میں خشک سالی کی وارننگ چشم کشا ہے، صوبائی حکومتوں کے لیے وسل بلوئنگ رپورٹ کو مد نطر رکھتے ہوئے فوری لائحہ عمل کی تیاری ناگزیر ہے، تھر میں مسلسل اموات اور خشک سالی کے حوالہ سے چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار 12 دسمبر کو تھرکا دورہ کریں گے، تھر اموات کیس کی سماعت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ صرف اچھے علاقے نہ دکھائے جائیں، وہ علاقے بھی دکھائیں جہاں غربت اور مسائل ہیں۔

بلاشبہ محکمہ موسمیات کی جامع رپورٹ قدرتی آفات کے ضمن میں راست اقدام کی دعوت بھی دیتی ہے اور سندھ بلوچستان صوبائی حکومتوں کے لیے لازم ہے کہ متاثرہ علاقوں کے عوام کی داد رسی کی جائے۔ خشک سالی کا ڈزاسٹر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔