- درجہ بندی کرنے کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
- پختونخوا میں طوفانی بارشوں سے ہلاکتیں 48 ہوگئیں، 70 زخمی
- امریکا کسی جارحانہ کارروائی میں ملوث نہیں، وزیر خارجہ
- پی آئی اے کا یورپی فلائٹ آپریشن کیلیے پیرس کو حب بنانے کا فیصلہ
- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
- جرائم کی شرح میں اضافہ اور اداروں کی کارکردگی؟
- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
مریخ پر چلنے والی ہواؤں کی آواز کی پہلی ریکارڈنگ جاری
پیساڈینا، کیلیفورنیا: ناسا کے جدید ترین خلائی جہاز نے حال ہی میں پہلی مرتبہ زمین کی جانب ’مریخ‘ کی آواز ریکارڈ کرکے ارسال کی ہے جو وہاں ہوا چلنے کی باعث پیدا ہورہی تھی۔
یکم دسمبر کو ناسا کو انسائٹ خلائی لیبارٹری کی جانب سے مریخی آواز کی فائل موصول ہوئی ہے۔ اگرچہ اس خلائی جہاز کو آواز ریکارڈ کرنے کے لیے ڈیزائن نہیں کیا گیا تھا بلکہ اس میں مریخی زلزلوں، فضائی تحقیق، ہوائی دباؤ اور موسم کا احوال معلوم کرنے والے جدید ترین آلات نصب کیے گئے ہیں تاہم آڈیو فائل بھی موصول ہوگئی ہے ذیل میں دی گئی ویڈیو ریکارڈنگ میں آواز آپ بھی سن سکتے ہیں۔
موصول شدہ آواز کی فائل خود مریخی ہواؤں کا شور نہیں بلکہ یہ انسائٹ پر لگے گول شمسی (سولر) پینلز سے ہوا کے ٹکرانے کے بعد پیدا شدہ ارتعاش کی صورت میں ریکارڈ ہوئی ہے۔ انسائٹ پر نصب جدید ترین ایس ای آئی ایس نظام میں دو حساس ترین زلزلہ پیما (سیسمومیٹر) نصب ہیں ان میں ایک مختصر مدت کے ارتعاشات محسوس کرنے والا سلیکن سینسر بھی لگا ہے جو 50 ہرٹز کی آواز محسوس کرسکتا ہے جو انسانی سماعت کے کم ترین درجے میں شامل ہے۔ سلیکن سینسر لندن کے امپیریل کالج نے تیار کیا ہے۔
انسائٹ سائنس ٹیم کے رکن ٹام پائک نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑے کان کی طرح ہے۔ سولر پینلز کے اطراف لگے سینسر اور اس سے ٹکرانے والی آواز آسانی سے ریکارڈ ہوگئی ہے جو سننے میں کچھ عجیب بھی لگتی ہے۔ ناسا نے آواز کی فائل میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے اور اسے ویسے ہی جاری کیا ہے لیکن اسے سننے کے لیے ہیڈ فونز اور ووفر کی ضرورت ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔