- موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
مصری صدرمحمد مرسی کا مستعفی ہونے سے انکار، پرتشد واقعات میں 16 افراد ہلاک
قاہرہ: مصری صدرمحمد مرسی نے فوج کے الٹی میٹم کو مسترد کرتے ہوئے مستعفی ہونے سے انکار کردیا ہے دوسری جانب دارالحکومت میں صدر کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک جبکہ سکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔
مصری صدر محمد مرسی نے قوم سے خطاب میں استعفی دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ صاف و شفاف انتخابات کے ذریعے ملک کے صدر منتخب ہوئے ہیں اور وہ مرتے دم تک اپنے آئینی عہدے کی حفاظت کریں گے اور کسی سے ڈکٹیشن نہیں لیں گے۔ وہ مانتے ہیں کہ اپنے دور صدارت میں ان سے کچھ غلطیاں ہوئیں لیکن وہ وہ اپنے آئینی حق کا دفاع کریں گے جو قوم نے انہیں دیا ہے۔ فوج سرحدوں کی حفاظت کرے اور دوسرے کاموں میں ملوث نہ ہو
محمد مرسی کا کہنا تھا کہ وہ لوگوں کے پْرامن احتجاج کی عزت کرتے ہیں جب احتجاج میں تشدد اور ہنگامہ آرائی کا عنصر شامل ہوجائے تو انہیں راست اقدام اٹھانا پڑیں گے۔ ملک میں حالیہ بےچینی کی وجہ کرپشن اور سابق آمرانہ ادوار میں ہونے والے اقدامات ہیں، انہوں نے مفاہمت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ قومی سطح پر مذاکرات کے لیے تمام گروپوں اور شخصیات سے ملنے کے لیے تیار ہیں لیکن مصر کے نوجوانوں کے غصے کا فائدہ کسی کو اٹھانے نہیں دیں گے۔
دوسری جانب قاہرہ یونیورسٹی میں صدر محمد مرسی کے حامیوں کی ریلی پر مخالفین کے حملے میں 16 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں، پرتشدد واقعات کے بعد فوج نے یونیورسٹی کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
واضح رہے کہ محمد مرسی نے 30 جون 2012 کو ملک کے صدر کا عہدہ سنبھالا تھا تاہم ان کے ایک سالہ دور اقتدار میں ملک میں معاشی بحران نے سر اٹھایا ہے اور ہر گزرتے دن ان کی مقبولیت میں بھی کمی ہورہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔