جیل تو جیل ہوتی ہے اس میں سختیاں برداشت کرنی ہوں گی، شہباز شریف

ویب ڈیسک  پير 10 دسمبر 2018

اسلام آباد: سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ طبی سہولیات کی فراہمی میں تاخیر کی جاتی ہے تاہم جیل تو جیل ہوتی ہے اس میں سختیاں برداشت کرنی ہوں گی۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے بذریعہ موٹروے اسلام آباد پہنچا دیا گیا، وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اسپیکر اسد قیصر کی جانب سے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے بعد انہیں اسمبلی سیشن میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچایا گیا۔

اس سے قبل لاہور کی نیب عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا ایک روزہ راہداری ریمانڈر منظور کیا تھا۔ پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے کے موقع پر صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ جیل تو جیل ہوتی ہے، سختیاں تو برداشت کرنی ہوں گی، جب کہ طبی سہولیات کی فراہمی میرا حق ہے لیکن اس میں تاخیر کی جاتی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو جیل میں بی کلاس دینے کا فیصلہ

خیال رہے شہباز شریف کی منسٹر انکلیو میں سرکاری رہائش گاہ کو سب جیل قرار دینے کا نوٹی فکیشن پہلے ہی جاری کردیا گیا تھا، ضلعی انتظامیہ نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی رہائش گاہ کوسب جیل قرار دیا تھا، شہباز شریف قومی اسمبلی سیشن کے دوران منسٹر انکلیو میں رہیں گے۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے نیب کے ہاتھوں گرفتار سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر کوٹ لکھپت جیل بھیج دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔