خلیج تعاون کونسل کا خطے کو درپیش خطرات کیخلاف مشترکہ کوششوں کا عزم

ویب ڈیسک  پير 10 دسمبر 2018
جی سی سی کا آئندہ اجلاس متحدہ عرب امارات میں ہوگا۔ فوٹو : فائل

جی سی سی کا آئندہ اجلاس متحدہ عرب امارات میں ہوگا۔ فوٹو : فائل

ریاض: خلیج تعاون کونسل نے جدوجہدِ فلسطین، شام کے بحران، یمن تنازع اور خطے کو درپیش دیگر خطرات سے نبردآزما ہونے کے لیے مشترکہ کاوشیں کرنے کا عہد کیا ہے۔

سعودی نیوز ایجنسی کے مطابق ریاض میں جی سی سی کا ایک روزہ 39 واں اجلاس اختتام پذیر ہوگیا جس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، بحرین اور عمان کے سربراہان مملکت نے شرکت کی جب کہ قطر کی جانب سے وزیرخارجہ نے نمائندگی کی۔

اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق خطے کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے رکن ممالک کے درمیان اتحاد اور مستحکم تعلقات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مشترکہ کاوشیں کرنے کا عہد کیا گیا ہے۔

رکن ممالک نے فلسطینیوں کو اسرائیلی مظالم سے نجات دلانے، شام میں جاری بحران کے خاتمے اور یمن کے تنازعے کو حل کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور ایران کے دہشت گردانہ عزائم کی حوصلہ شکنی پر زور دیا گیا۔

رکن ممالک نے اتفاق رائے سے جی سی سی جوائنٹ ملٹری کمانڈ کے نئے سربراہ کی نامزدگی کردی، قرعہ فال سعودی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل عید اوواد کے نام نکلا جو جلد نئے چیف آف جوائنٹ ملٹری کمانڈ جی سی سی کی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔

اجلاس کے دوران متحدہ عرب امارات نے آئندہ برس ہونے والے جی سی سی کے 40 ویں اجلاس کی میزبانی کی خواہش کا اظہار کیا جسے رکن ممالک نے اتفاق رائے سے قبول کرلیا۔

خلیجی عرب ممالک کی تنظیم کے 39 ویں اجلاس کی سب سے اہم بات سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے باوجود سعودی فرماں روا کی جانب سے قطر کو مدعو کرنا تھا۔ تاہم امیر قطر تمیم بن حمد الثانی نے خود شرکت کرنے سے گریز کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ  سلطان بن سعد المریخی کی سربراہی میں ایک وفد کو بھیجا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔