- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
امن کا نوبیل انعام ڈینس مک ویگے اور نادیہ مراد کے نام
اوسلو: سال 2018ء کے لیے نوبیل انعام برائے امن دو ایسے افراد کو دیا گیا ہے جنہوں نے خواتین کے استحصال اور جنگوں میں جنسی زیادتیوں پر دنیا کی توجہ دلانے کے لیے ان تھک جدوجہد کی۔
ان میں کونگو کے ماہر زچہ و بچہ ڈاکٹر ڈینس مک ویگے اور عراقی خاتون نادیہ مراد شامل ہیں۔ نادیہ نے عراق میں داعش کے ہاتھوں ایزدی خواتین کی آبروریزی اور ظلم و تشدد پر آواز اٹھائی جبکہ ڈاکٹر ڈینس نے اپنے ملک میں خواتین کی بے حرمتی اور جبر اور اسے بطور ہتھیار جنگ میں استعمال کرنے کے خلاف بھرپور مہم چلائی ہے۔
نادیہ مراد عراق میں جنگجو تنظیم داعش کے بعد ان کے چنگل سے بچ گئی تھیں جبکہ لاتعداد ایزدی خواتین کو بھیڑ بکریوں کی طرح نیلام کیا گیا تھا اور ان کی آبروریزی اور قتل کے واقعات رونما ہوئے تھے۔ ڈاکٹر ڈینس افریقا کے شورش زدہ ملک کونگو کے پینزی ہسپتال سے وابستہ ہیں جہاں انہوں نے جنسی تشدد کی شکار ہزاروں خواتین کے علاج اور بحالی پر کام کیا۔
نادیہ مراد ان 3 ہزار ایزدی خواتین کی بحالی کی مہم چلارہی ہیں جو عراق میں اب تک داعش جنگجوؤں کے قبضے میں ہیں اور وہ تین لاکھ ایزدی مہاجرین کو ان کے آبائی علاقے سنجار میں دوبارہ بسانے کے لیے کوشاں ہیں اور اس موضوع پر وہ ایک کتاب بھی لکھ چکی ہیں۔
دونوں شرکا کو نوبیل انعام میں ایک سند، تمغہ اور پانچ پانچ لاکھ ڈالر دیئے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔