- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
81 افراد کو موت کی نیند سلانے والا روس کا سب بڑا سیریل کلر
ماسکو: روسی تاریخ کے سب سے بڑے سیریل کلر میخائل پوپکوف نے 22 خواتین سمیت 81 افراد کو موت کی نیند سلانے کا اعتراف کرلیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 81 افراد کو بے موت مارنے والے روس کے سب سے بڑے قاتل کو ایک بار پھر عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
روسی پراسیکیوٹر جنرل کے مطابق ملک کا سب سے بڑا قاتل سابق پولیس اہلکار ہے جس کا نام میخائل پوپکوف ہے، سابق پولیس اہلکار کو 22 خواتین کے قتل کے جرم میں پہلے بھی عمر قید کی سزا سنائی جا چکی ہے تاہم قاتل نے 1992ء سے 2007ء کے درمیان 59 مزید افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے اور اسے دوبارہ عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
میخائل پوپکوف نے 81 افراد کا قتل کرکے اپنے ہی ملک کے 2 سفاک قاتلوں کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے، آندرے چیکاتیلو نے بچوں سمیت 53 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا تھا اور اسے موت کی سزا دی گئی تھی جب کہ 2007ء میں ایک اور قاتل ایلگزینڈر کو ماسکو میں 48 افراد کو قتل کرنے پر عمر قید کی سزا دی گئی تھی۔
قاتل پوپکوف نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ وہ اپنی ملازمت کے دور میں خواتین کو رات کے اوقات میں سیرو تفریح کے لیے بلاتا اور پھر روس کے شہر انگارسک میں پولیس کی گاڑی میں ہی انہیں قتل کردیتا تھا، بعض جرائم کی تحقیقات میں خود بھی حصہ لیا تاکہ خود پر ہونے والے شکوک و شبہات سے بچا جاسکے، قاتل نے بتایا کہ اس نے 10 خواتین کی آبروریزی بھی کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔