- حکومت نہیں چاہتی کہ بلدیاتی انتخابات کا عمل آگے بڑھے، حافظ نعیم
- راہول گاندھی نے مودی کی کرپشن سے پردہ اٹھادیا
- پرائیویسی کیسے رکھی جاتی ہے؟
- پی ایس ایل8 میں شریک ٹیموں اور آفیشلز کو ’اسٹیٹ گیسٹ‘ کا درجہ دیدیا گیا
- زلزلہ متاثرین کیلئے اتنے فنڈز آئے، کدھر گئے کہاں خرچ ہوئے؟ سپریم کورٹ
- علی زیدی میرا چھوٹا بھائی ہے، شہلا رضا
- پنجاب میں عام انتخابات کی درخواست؛ الیکشن کمیشن، گورنر پنجاب کو نوٹس جاری
- ایسے حالات میں کون وزیراعظم بننا چاہے گا، شاہد خاقان عباسی
- عبدالرزاق نے ایشیاکپ پاکستان کے بجائے دبئی میں کروانے کی حمایت کردی
- مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتیں، فیکٹری مالکان کیخلاف مزید 10 مقدمات درج
- کراچی، سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرنیکا دعویٰ
- ماں پر تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والا بیٹا گرفتار
- لیجنڈری فٹبالر رونالڈینو کا 17 سالہ بیٹا بارسلونا سے معاہدے کے قریب
- زلزلہ متاثرین کیلیے مزید امدادی پروازیں شام اور ترکیہ پہنچ گئیں
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
- نیا پاکستان اسلامی سرٹیفکیٹس پر منافع میں ردوبدل کی منظوری
- شام میں ملبے تلے دبی نومولود بچی کو زندہ نکال لیا گیا
- گلوبل لیپ ٹیک کنونشن؛ پاکستانی کمپنیوں کیلیے ملٹی بلین ڈالر مارکیٹ کا گیٹ وے بن گیا
- بلا سود بینکاری کے نفاذ پر شبہ کی گنجائش نہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
- نئی مردم شماری کیلیے نادرا سے 13ارب کا سافٹ ویئر اور ٹیب تیار
دنیا کا سب سے چھوٹا ٹرانسسٹر تیار، جسامت صرف 2.5 نینومیٹر

ڈھائی نینو میٹر چوڑا یہ تھری ڈی ٹرانسسٹر کارکردگی میں 60 فیصد بہتر اور توانائی کم استعمال کرتا ہے (فوٹو: ایم آئی ٹی)
کولاراڈو: دنیا کا سب سے چھوٹا ٹرانسسٹر تیار کرلیا گیا ہے جس کے چوڑائی صرف 2.5 نینومیٹرہے، اسے دنیا کا سب سے چھوٹا تھری ڈی ٹرانسسٹر کہا جاسکتا ہے، اس وقت جتنے بھی ٹرانسسٹر بن رہے ہیں یہ ان سے ایک تہائی چھوٹا ہے۔
میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) اور یونیورسٹی آف کولاراڈو کے ماہرین نے اسے مشترکہ کاوش سے بنایا ہے۔ ٹرانسسٹر کی تیاری میں مائیکرو فیبریکیشن طریقہ اختیار کیا گیا ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ ٹرانسسٹروں کو مزید چھوٹا کرنا ممکن ہے۔
واضح رہے کہ جدید ترین کارخانوں میں 14 نینومیٹر چوڑے ٹرانسسٹر عام تھے جن کی حد پہلے 10 نینو میٹر اور پھر 7 نینو میٹر تک پہنچی جن کے ذریعے ایپل نے اے آئی ٹو بایونک پروسیسر بنا کر دنیا میں شہرت حاصل کی۔
تاہم یہ ریکارڈ بالکل نئی ٹیکنالوجی مائیکرو فیبریکشین طریقے میں کچھ مثبت تبدیلیوں کے بعد کیا گیا ہے۔ تبدیل شدہ مائیکرو فیبریکشن طریقے کو ’تھرمل ایٹامک لیئر ایچنگ‘ (تھرمل اے ایل ای) کا نام دیا گیا ہے۔
انجینئرز نے پہلے مشہور سیمی کنڈکٹر انڈیئم گیلیئم آرسینائڈ استعمال کیا اور اس کا سامنا ہائیڈروجن فلورائیڈ سے کرایا۔ اس طرح دھاتی فلورائیڈ کی ایک باریک سبسٹریٹ (اندرونی) پرت وجود میں آئی۔
اس کے بعد ایک نامیاتی مرکب ڈائی میتھائل المونیم کلورائیڈ (ڈی ایم اے سی) ڈالا گیا جس سے ایک تعامل شروع ہوا۔ اس عمل میں آئن دھاتی فلورائیڈ سے جڑنے لگے اور دھاتی سطح پر ایٹم جمع ہونے لگے۔ اس عمل کو سیکڑوں بار دہرایا گیا جسے ماہرین پیاز کے چھلکے اتارنے کا عمل بتاتے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ ڈھائی نینو میٹر چوڑا یہ تھری ڈی ٹرانسسٹر کارکردگی میں دیگر ٹرانسسٹر سے 60 فیصد بہتر ہے اور توانائی کم استعمال کرتا ہے۔ اس اچھی خبر سے یوں لگتا ہے کہ دنیا میں برقیات کا مزید سکڑاؤ جاری رہے گا اور ہم اس کی طبعی حدود کی بند گلی میں پہنچنے سے بچ جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔