امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ممکنہ مواخذے پر پریشان

ویب ڈیسک  منگل 11 دسمبر 2018
صدر ٹرمپ کو خاتون ماڈلز کو رقم کی ادائیگی پر مواخذے کا سامنا ہوسکتا ہے۔ فوٹو : فائل

صدر ٹرمپ کو خاتون ماڈلز کو رقم کی ادائیگی پر مواخذے کا سامنا ہوسکتا ہے۔ فوٹو : فائل

 واشنگٹن: وسط مدتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ممکنہ مواخذے پر شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔ 

امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگلی حکومت کے ہاتھوں مواخذے کے خدشات رکھتے ہیں جس کا اظہار امریکی صدر اپنے قریبی حلقوں سے نجی محافل میں بھی کیا کرتے ہیں۔

امریکی صدر ٹرمپ کے نہایت قریبی ساتھی نے سی این این کو نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ اگلے صدارتی انتخابات میں ڈیمو کریٹک کی حکومت آنے پر اپنا مواخذہ ہونے کے ’قوی امکان‘ کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے ایک قریبی ذرائع نے بھی سی این این کو بتایا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کے قانونی مشیر مائیکل کوہن کی جانب سے جنسی اسکینڈل کو چھپانے کے لیے دو خاتون ماڈلز کو بھاری رقم کی ادائیگی پر صدر کا مواخذہ ہوسکتا ہے۔

امریکی صدر کے مواخذے کی خبریں اُس وقت سے زور پکڑ رہی ہیں جب نیویارک کی عدالت میں صدر ٹرمپ کے خلاف  قانونی ماہرین نے ایک درخواست جمع کرائی ہے جس میں مائیکل کوہن کے توسط سے خاتون ماڈلز کو خاموش رہنے کے لیے رقم کی ادائیگی پر مواخذے کی استدعا کی گئی ہے۔

ڈیموکریٹک کے منتخب نمائندوں کا بھی دعویٰ ہے کہ صدر ٹرمپ قانون شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں اور حکومت کی تبدیلی کے بعد یا مواخذے کی صورت میں ڈونلڈ ٹرمپ کو انہی مقدمات میں جیل بھی ہوسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔