- شاہین کپتان ہو! لاہور ہو تو ٹرافی اٹھانے کا مزہ ایسا کہیں نہیں، قلندرز ہیڈکوچ
- حکومت نہیں چاہتی کہ بلدیاتی انتخابات کا عمل آگے بڑھے، حافظ نعیم
- راہول گاندھی نے مودی کی کرپشن سے پردہ اٹھادیا
- پرائیویسی کیسے رکھی جاتی ہے؟
- پی ایس ایل8 میں شریک ٹیموں اور آفیشلز کو ’اسٹیٹ گیسٹ‘ کا درجہ دیدیا گیا
- زلزلہ متاثرین کیلئے اتنے فنڈز آئے، کدھر گئے کہاں خرچ ہوئے؟ سپریم کورٹ
- علی زیدی میرا چھوٹا بھائی ہے، شہلا رضا
- پنجاب میں عام انتخابات کی درخواست؛ الیکشن کمیشن، گورنر پنجاب کو نوٹس جاری
- ایسے حالات میں کون وزیراعظم بننا چاہے گا، شاہد خاقان عباسی
- عبدالرزاق نے ایشیاکپ پاکستان کے بجائے دبئی میں کروانے کی حمایت کردی
- مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتیں، فیکٹری مالکان کیخلاف مزید 10 مقدمات درج
- کراچی، سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرنیکا دعویٰ
- ماں پر تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والا بیٹا گرفتار
- لیجنڈری فٹبالر رونالڈینو کا 17 سالہ بیٹا بارسلونا سے معاہدے کے قریب
- زلزلہ متاثرین کیلیے مزید امدادی پروازیں شام اور ترکیہ پہنچ گئیں
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
- نیا پاکستان اسلامی سرٹیفکیٹس پر منافع میں ردوبدل کی منظوری
- شام میں ملبے تلے دبی نومولود بچی کو زندہ نکال لیا گیا
- گلوبل لیپ ٹیک کنونشن؛ پاکستانی کمپنیوں کیلیے ملٹی بلین ڈالر مارکیٹ کا گیٹ وے بن گیا
- بلا سود بینکاری کے نفاذ پر شبہ کی گنجائش نہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
ڈومیسٹک کرکٹ میں انگلش تڑکا لگنے کا امکان

ای سی بی اور لیسٹر شائر کے ساتھ کام کرنے کے تجربے سے مدد لوں گا،ایم ڈی فوٹو: فائل
لاہور: پاکستانی ڈومیسٹک کرکٹ میں انگلش تڑکا لگنے کا امکان روشن ہوگیا پی سی بی مینجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کا کہنا ہے کہ ای سی بی اور لیسٹر شائر کے ساتھ کام کرنے کے تجربہ سے مدد لوں گا۔
تفصیلات کے مطابق آئندہ سال کے آغاز میں پی سی بی میں مینجنگ ڈائریکٹر کی ذمہ داریاں سنبھالنے کیلیے تیار وسیم خان نے برطانوی ویب سائٹ ’’پاک پیشن‘‘کو انٹرویو میں اپنے مستقبل کے عزائم کا اظہار کیا، انھوں نے کہاکہ ایک عرصے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو پیشہ ورانہ بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیا جاتا رہا ہے،میرا خیال ہے کہ انگلش کرکٹ بورڈ اور لنکاشائر کاؤنٹی کے ساتھ کام کا تجربہ ہونے کی وجہ سے میں اس ضمن میں اہم کردار ادا کرسکتا ہوں، میںکاؤنٹی کرکٹ ورکنگ گروپ کا چیئرمین رہا،ڈومیسٹک اسٹرکچر 2010پر کام کیا، میں خود بھی کرکٹر رہا ہوں۔
پی سی بی اپنی ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری لانے کا خواہاں ہے،ٹاپ لیول پر کارکردگی میں بہتری تب ہی آسکتی ہے جب ملکی سطح پر مسابقت کا ماحول ہو، میرے خیال میں نیا سسٹم بنانے میں میری تعلیم اور تجربہ خاصا کارآمد ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ابھی تک پی سی بی کے پاس مربوط پلان نہیں ہے،اس نے اہداف ضرور طے کرلیے لیکن حکمت عملی اور طریقہ کار ابھی فائنل نہیں ہوا،ممکن ہے کہ معاملات کو جاننے میں 90سے 100دن کا وقت لگ جائے لیکن بعد ازاں ایسا سسٹم وضع کرنا ہے جو طویل عرصہ تک چل سکے اور مثبت نتائج بھی حاصل ہوں۔
پاکستان کرکٹ کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کارکردگی میں تسلسل نہیں، خاص طور پر یواے ای سے باہر کی کنڈیشنز میں ٹیم کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے،ٹی ٹوئنٹی میں پرفارمنس اچھی لیکن ہمیں تینوں فارمیٹ کی ٹاپ ٹیموں میں شامل ہونا چاہیے، وسیم خان نے کہا کہ ٹیم مینجمنٹ اچھا کام کررہی ہے،پورے سسٹم میں پیشہ ورانہ سوچ بڑھتی گئی تو نہ صرف ڈومیسٹک کرکٹ بہتر ہوگی بلکہ قومی ٹیموں کی کارکردگی میں بھی نکھار آتا جائے گا، انھوں نے کہا کہ ملک میں انفرااسٹرکچر،پچز، ٹریننگ کی سہولیات،ڈریسنگ رومز سب کو تبدیل کرنا ہوگا، تبدیلی آسان نہیں ہوتی لیکن ہمیں مقدار کم اور معیار زیادہ کرنے پر توجہ دینا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔