بجلی چوری کا خمیازہ بل ادا کرنیوالے بھگت رہے ہیں، وزیر توانائی

نمائندگان ایکسپریس  بدھ 12 دسمبر 2018
یونیورسٹیوں میں تنخواہ کیلیے پیسے نہیں،تحقیق کیلیے کہاں سے دیں،ای ڈی ایچ ای سی،سی ایس ایس نتائج کی تفصیلات طلب

یونیورسٹیوں میں تنخواہ کیلیے پیسے نہیں،تحقیق کیلیے کہاں سے دیں،ای ڈی ایچ ای سی،سی ایس ایس نتائج کی تفصیلات طلب

 اسلام آباد:  وفاقی وزیرتوانائی عمرایوب نے سینیٹ کمیٹی میں انکشاف کیاہے کہ توانائی شعبے میں گردشی قرضہ 13کھرب سے تجاوزکرگیا،توانائی شعبے کو بجلی چور،لائن لاسز اورناقص ترسیلی نظام سے 6 کھرب 50ارب کانقصان ہو ا،رواں سال لائن لاسزپرقابوپاکے 150 ارب روپے کی بچت کا ہدف مقرر پوراکریں گے۔

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے توانائی کااجلاس چیئرمین کمیٹی فدامحمد خان کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں ٹیسکوحکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ دہشتگردی کی جنگ میں ہمارانقصان ہوا اور66کے وی کاگرڈاسٹیشن تباہ ہوا، 27گرڈاسٹیشن کو نقصان پہنچا۔ فاٹا کی 7 ایجنسیوں میں کل 7ارب روپے کانقصان ہوا،چیف سیکریٹری فاٹانے بتایاکہ پورے فنڈزجاری نہیں کیے جاسکتے ۔ وزیرتوانائی عمر ایوب نے کہاکہ گردشی قرضہ میں سب سے زیادہ حصہ پیسکوکا ہے، چیئرمین نے کہاکہ فاٹامیں20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔ وزیرتوانائی نے بریفنگ میں بتایاکہاکہ بجلی چوری کاخمیازہ بل اداکرنیوالوں کوبھگتناپڑرہاہے۔

پختونخواکے بعض علاقوں پشاور، بنوں اور ڈی آئی خان میں میٹرزعوام نے نہیں لگائے اورکنڈا سسٹم کے ذریعے بجلی حاصل کی جاتی ہے،ان کومیٹرزدینے کوتیارہیں اور نئے سرے سے ان کوبل بھیجے جائیں گے، پرانے بقایا جات بھی ان کومعاف کیے جائیں گے۔ نمائندے کے مطابق سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ کااجلاس سینیٹر نعمان وزیرخٹک کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ انڈسٹری کو اکیڈمی پراعتماد نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔