بھارت میں مشاعرہ تہوارکی شکل اختیار کر چکا ہے، پاپو لر میرٹھی

عمیر علی انجم  جمعرات 4 جولائی 2013
اہل زبان نے اردو کے ساتھ اچھارویہ اختیار نہیں کیا، نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو : ایکسپریس

اہل زبان نے اردو کے ساتھ اچھارویہ اختیار نہیں کیا، نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی:  بھارتی شاعر پاپولر میرٹھی نے کہا ہے کہ شاعری ذہن کو تازگی پہنچانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

بھارت میں مشاعرہ باقاعدہ تہوارکی شکل اختیارکر چکا ہے اور بھارت کے عوام دلچسپی کے ساتھ مشاعروں میں شرکت کرتے ہیں، ان خیالات کا اظہارانھوں نے نمائندہ ایکسپریس سے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران کیا، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نوجوان اردو کی درست ادائیگی کے لیے آج اکیڈمیز نہیں جاتے بلکہ وہ اردو ادب کو پڑھ رہے ہیں۔

عام طور پرگھروں میں اردو بولی جاتی ہے تاکہ زبان کی پہچان ہوسکے، انھوں نے کہا کہ اردو دنیا کی چند بڑی زبانوں میں سے ایک ہے مگر افسوس اہل زبان نے اس کے ساتھ اچھا رویہ نہیں رکھا، انسان ہو یا زبان ہر شے مکمل توجہ چاہتی ہے، ایک سوال کے جواب میں پاپولرمیرٹھی نے کہا کہ پاکستان میں اردوکے فروغ کے لیے ماضی میں تیزی سے کام کیا جا رہا تھا ۔

مگر کچھ عرصے سے اس عمل میں کمی آتی جارہی ہے، پاکستان میں مقیم دوستوں کی رائے ہے کہ حالات کی خرابی کے باعث مشاعرے اورادبی محافل کے انعقاد میں کمی آگئی ہے، ہند و پاک مشاعروں کے ا نعقاد سے دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے قریب آسکیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔