عمر اکمل نے خود مشکل ’’ڈبل رول‘‘ کا انتخاب کیا

عباس رضا / اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 4 جولائی 2013
سلیکٹرز نے شو فلاپ ہونے کے خدشات کی وجہ سے رضوان کو بھی منتخب کرلیا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

سلیکٹرز نے شو فلاپ ہونے کے خدشات کی وجہ سے رضوان کو بھی منتخب کرلیا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

لاہور: کامران کے ڈراپ ہونے کا یقین ہونے کے بعد چھوٹے بھائی عمر اکمل نے خود مشکل ’’ڈبل رول‘‘ کا انتخاب کیا، سلیکٹرز  نے شو فلاپ ہونے کے خدشات پیش نظر رکھتے ہوئے وکٹ کیپر رضوان کو بھی منتخب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق دورئہ آسٹریلیا کے دوران کامران اکمل کی موجودگی میں  وکٹ کیپنگ سے گریزاں عمر اکمل چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ سے ڈراپ ہونے کے بعد اپنی افادیت ثابت کرنے کیلیے دہری ذمہ داریاں سنبھالنے کو بھی تیار ہوگئے، انگلینڈ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی میں بیٹنگ کی بُری طرح سے ناکامی کے بعد روایتی طور پر کچھ آزمائے ہوئے پرانے چہرے پہلے ہی سلیکٹرز کیلیے ناپسندیدہ ہوچکے تھے، بطور بیٹسمین بھی عمر اکمل کی ٹیم میں جگہ بن جاتی لیکن ذرائع کے مطابق انھوں نے وکٹ کیپر کا اضافی کردار بھی قبول کرنے میں کسی توقف سے کام نہیں لیا، تجویز سامنے آتے ہی وہ کوچ ڈیوواٹمور کی نگرانی میں پریکٹس کرنے لگے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کامران اکمل کے ڈراپ ہونے کا یقین ہوتے ہی نوجوان بیٹسمین نے سوچ لیا تھا کہ ٹیم کی ضرورت بننے کیلیے ’’ڈبل رول‘‘ ادا کرنا بھی  بہتر ہوگا، اس حوالے سے وہ خاصے پُرجوش بھی نظر آئے، دوسری طرف سلیکٹرز  مشکل فیصلہ کرنے کے بعد خدشات سے دوچار دکھائی دے رہے ہیں، دہرے کردار سے ٹیم کا  شو فلاپ ہوتا نظر آیا تو گلوز محمد رضوان کے ہاتھوں میں تھما دیے جائینگے۔یاد رہے کہ کامران اکمل کا کیپنگ میں بُرا دن نفسیاتی طور پر ان کی بیٹنگ پر بھی اثر انداز ہوتا رہا ہے، دونوں کرداروں سے انصاف کرنا عمر اکمل کیلیے ایک چیلنج سے کم نہیں ہوگا، دوسری طرف اگر ان کا تجربہ کامیاب رہا تو بھارت، سری لنکا اور جنوبی افریقہ کی طرح پاکستان بھی ٹیم کمبی نیشن میں ایک اضافی بیٹسمین یا بولر کی خدمات حاصل کرنے کی پوزیشن میں آجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔