برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کو پارلیمنٹ میں تحریکِ عدم اعتماد کا سامنا

ویب ڈیسک  بدھ 12 دسمبر 2018
وزیراعظم تھریسامے کوبریگزٹ ڈیل پر شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ فوٹو : فائل

وزیراعظم تھریسامے کوبریگزٹ ڈیل پر شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ فوٹو : فائل

 لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے کو بریگزٹ ڈیل پر ساتھی اور اپوزیشن اراکین کی جانب سے تحریکِ عدم اعتماد کا سامنا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں کنزرویٹو پارٹی کے اراکین وزیراعظم تھریسامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے درکار 15 فیصد اراکین کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

کنزرویٹو پارٹی کے رہنما گراہم براڈی نے میڈیا کو بتایا کہ بریگزٹ ڈیل پر وزیراعظم کے حامی اراکین نے بھی ہماری حمایت کی ہے، ہمیں مطلوبہ اراکین کی حمایت حاصل ہوگئی ہے اور آج پارلیمنٹ اجلاس میں کسی بھی وقت قرارداد پیش کردی جائے گی۔

کنزرویٹو پارٹی کے رہنما گراہم براڈی نے مزید کہا کہ تحریک عدم اعتماد پر آج اجلاس کے دوران کسی بھی وقت ووٹنگ ہوسکتی ہے اور قرارداد پر ووٹنگ کے نتائج کو بھی عام کردیا جائے گا۔ اپوزیشن اپنی قرارداد کی منظوری کے لیے پُرامید ہے۔

قبل ازیں برطانوی سپریم کورٹ نے بھی وزیراعظم تھریسامے کو یورپی یونین سے انخلاء پر دوبارہ ریفرنڈم کرانے، ڈیل پر رائے شماری موخر کرنے یا یورپی یونین سے ازسرنو معاہدے کا اختیار بھی دے دیا گیا تھا تاہم یورپی یونین کے رہنماؤں نے نئے معاہدے سے انکار کیا تھا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے اختیارات ملنے کے بعد برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے یورپی یونین کے ساتھ طے پانے والے بریگزٹ ڈیل پر پارلیمنٹ میں ہونے والی رائے شماری کو موخر کردیا تھا۔

یورپی یونین سے انخلاء کے معاملے پر وزیراعظم تھریسامے کو شدید دباؤ کا سامنا رہا ہے، خود وزیراعظم کی کابینہ کے دو اراکین اختلاف رائے کے باعث مستعفی ہوگئے تھے اور پارٹی رہنماؤں کی مخالفت کا بھی سامنا ہے۔

واضح رہے کہ 2016 میں برطانوی عوام نے یورپی یونین نے انخلاء پر ہونے والے ریفرنڈم میں یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا اور اس عمل کو 2019 کے ابتدا تک مکمل کرنا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔