2001 سے 2010 تک تاریخ کا گرم ترین عشرہ قرار

اے ایف پی  جمعرات 4 جولائی 2013
سخت موسم نے دنیا بھر میں3 لاکھ 70ہزارکی جان لی، وجہ گرین ہائوس گیسزہیں فوٹو: فائل

سخت موسم نے دنیا بھر میں3 لاکھ 70ہزارکی جان لی، وجہ گرین ہائوس گیسزہیں فوٹو: فائل

جنیوا: اقوام متحدہ کے ادارہ برائے موسمیا ت نے کہا ہے کہ اکیسویں صدی کی پہلی دہائی تاریخ میں گرم ترین تھی۔ سخت موسم کی وجہ سے 3لاکھ 70ہزارسے زائد لوگ مارے گئے۔

ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق 1850سے شروع ہونے والے ریکارڈ کے مطابق 2001 سے 2010 کا عرصہ دنیا کے کرہ ارض کیلیے سب سے زیادہ گرم تھا، یہی عرصہ1901سے آج تک سب سے زیادہ مرطوب بھی تھا۔رپورٹ سے واضح ہوتاہے کہ 1971 سے 2010 تک گلوبل وارمنگ بہت زیادہ بڑھی ہے،گلوبل وارمنگ کی سب سے بڑی وجہ گرین ہائوس گیسز کی مقدارمیں اضافہ ہے جس سے ماحول میں تبدیلی آرہی ہے۔

یونائیٹڈ نیشن ویدر ایجنسی کے سربراہ مائیکل جیرائوڈ نے عالمی ادارہ موسمیات کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایاکہ2001سے 2010کی دہائی کرہ ارض پر گرمی کی شدت کے حوالے سے 1850کے بعدگرم ترین دہائی گذری ہے۔ اس دہائی میں1901کے بعدسے ریکارڈ بارش بھی ہوئی اس کے علاوہ اس دہائی میں 1855کے بعد طوفانوں کا بھی نیا ریکارڈ بنا۔ ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کی رپورٹ مرتب کرنے کیلیے 139ممالک کا سروے کیا گیا۔ اکیسویں صدی کی پہلی دہائی میں سیلاب بھی بہت آئے صرف پاکستان میں 2010میں سیلاب سے 2ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور 2کروڑ افراد سے زیادہ متاثر ہوئے۔یورپ میں 2003اور  روس میں 2010میں گرمی سے ایک لاکھ 36ہزار افراد ہلاک ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔