پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرائط مان لیں، قرض پرمعاملات طے

ارشاد انصاری  جمعرات 4 جولائی 2013
وزیرخزانہ کاڈیل خفیہ رکھنے کافیصلہ،سیکریٹریٹ میںصحافیوں کے داخلے پر پابندی لگا دی.  فوٹو: فائل

وزیرخزانہ کاڈیل خفیہ رکھنے کافیصلہ،سیکریٹریٹ میںصحافیوں کے داخلے پر پابندی لگا دی. فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان  نے مالی مجبوریوں کے پیش نظر  نئے قرضے کیلیے بین الااقوامی مالیاتی  فنڈ(آئی ایم ایف) کی شرائط مان لی ہیں جسکے بعد آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 5 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے نئے قرضے کیلیے معاملات طے پاگئے ہیں تاہم باضابطہ اعلان وزیرخزانہ اسحاق ڈاراورآئی ایم ایف جائزہ مشن سربراہ جیفری فرینکس آج مشترکہ پریس کانفرنس میں کرینگے اورمُشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیاجائیگا۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اورآئی ایم ایف جائزہ مشن کے درمیان ایک ہفتہ سے زائدعرصہ تک مذاکرات کاعمل جاری رہا جس میںپاکستان کی اقتصادی ٹیم نے شروع میںانتہائی سخت موقف اپنایاتاہم ملکی مالی حالت خراب ہونیکے پیش نظرڈیفالٹ سے بچنے کیلئے چونکہ آئی ایم ایف سے نیا قرضہ لینے کے سواکوئی چارہ نہیںتھامذاکرات کے آخری راونڈز میںاقتصادی ٹیم نے لچک کامظاہرہ کیا اور مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوئے تاکہ پاکستان آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میںجاسکے، میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے آئی ایم ایف جائزہ مشن کے سربراہ جیفری فرینکس نے واضح کیاتھاکہ ابھی معاملات طے نہیں پائے ہیں جسکے بعد رات گئے تک وزارت خزانہ میں آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنیکے حوالے سے پیپرورکنگ جاری رہی اورآئی ایم ایف کی تجاویزکے تناظر میں رات گئے اگلے تین سال کا پلان تیار کرکے آئی ایم ایف کوفراہم کیاگیاجسے آئی ایم ایف جائزہ مشن نے واشنگٹن میں قائم ہیڈآفس کیساتھ شیئر کرنے بعد پاکستان کی اقتصادی ٹیم کو اتفاق رائے کاپیغام دیا اور یہ طے پایاکہ پاکستان آئی ایم ایف کیساتھ طے پانیوالی شرائط پررواںماہ(جولائی) کے آخری عشرے تک عملدرآمدکے حوالے سے پیشرفت کریگاکیونکہ شرائط پر جو پیشرفت ہوگی اسکے تناظرمیں آئی۔

ایم ایف بورڈ پاکستان کیلئے نئے پروگرام کی منظوری دیگا،یہ بھی طے پایاہے کہ حکومت بجلی پر سبسڈی ختم ، اسٹیٹ بینک سے قرضہ نہیں لے گی،علاوہ ازیںحکومت نے آئی ایم ایف کیساتھ بند دروازوں کے پیچھے ڈیل کرنیکا فیصلہ کیا اورآئی ایم ایف کی شرائط کوخفیہ رکھنے کا فیصلہ کیاگیاجس پر عملدرآمدکیلیے حکومت کاپہلا فعل معلومات تک رسائی کیخلاف ورزی کرتے ہوئے وزارت خزانہ جانے کیلئے وفاقی سیکرٹریٹ کے دروازے اخبارنویسوںکیلیے بندکردیے گئے ،بدھ کے روز آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات جاری تھے لیکن معاملات بارے آگاہی کیلیے کیو بلاک پہنچنے والے اخبار نویسوں کو سیکریٹریٹ سے باہرنکال دیاگیا،وزیرخزانہ کے احکامات پرسیکریٹریٹ کے دروازے پرتعینات حکام کو ہدایات دی گئیںکہ کسی اخبارنویس کوکیوبلاک تک نہ پہنچنے دیا جائے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔