بینک اسلامی کا سسٹم ہیک ہونے سے 60 لاکھ ڈالر چوری ہوئے، گورنراسٹیٹ بینک

ویب ڈیسک  جمعرات 13 دسمبر 2018
کسی انفرادی اکاونٹ ہولڈر کا کوئی نقصان نہیں ہوا، گورنر اسٹیٹ بینک۔ فوٹو: فائل

کسی انفرادی اکاونٹ ہولڈر کا کوئی نقصان نہیں ہوا، گورنر اسٹیٹ بینک۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کا کہنا ہے کہ اکتوبر میں بینک اسلامی کا سسٹم ہیک ہوا تھا جس کے نتیجے 60 لاکھ ڈالر کے مساوی رقم چوری ہوکر بیرون ملک بھجوائی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ دنوں یہ خبریں گردش کررہی تھیں کہ شہریوں کے اکاؤنٹس ہیک کرکے پیسے نکلوائے جا رہے ہیں اور سائبر حملے کے نتیجے میں بینک اسلامی کے 80 کروڑ روپے کی رقم چوری جبکہ پانچ ہزار کے لگ بھگ کارڈز غیرمحفوظ ہیں۔ بینکوں کے ڈیبٹ کارڈز ہیک ہونے کے معاملے پر گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے وضاحت پیش کردی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: اسلامی بینک سے 80 کروڑ روپے چوری

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ  رواں برس اکتوبر میں بینک اسلامی کا سسٹم ہیک ہوا اور بیرون ملک 60 لاکھ ڈالر کی ٹرانزیکشن ہوئیں تاہم کسی انفرادی اکاونٹ ہولڈر کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ متعلقہ بینک، انشورنس کمپنی اور کارڈ کمپنی کے درمیان ہے، بینکوں کے سسٹم میں بہتری لائی گئی ہے، اب مستقبل میں بھی تمام انفرادی اکاونٹ محفوظ ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  بینک اکاؤنٹس ہیک کرکے پیسے نکلوائے جانے کا انکشاف

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ سعودی عرب سے فنڈز جلد مل جائیں گے، سعودی عرب سے فنڈز ایک ماہ کے اندر آنا شروع ہونے تھے، ہماری ٹیم سعودی عرب میں موجود ہے، سعودی عرب سے آئندہ ماہ موخر ادائیگی پر تیل کی فراہمی بھی شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارکیٹ میں ڈالر ناپید ہو تو اسٹیٹ بینک بھی خریداری نہیں کرتا اور جب ڈالر کی قیمت گر جاتی ہے تو اسٹیٹ بینک بھی تب ہی ڈالر خریدتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔