ملزمان پر تشدد کے الزامات کا مقصد قانونی کارروائیوں سے توجہ ہٹانا ہے، نیب

ویب ڈیسک  جمعرات 13 دسمبر 2018

 لاہور: قومی احتساب بیورو نے کہا ہے کہ زیرحراست ملزمان پر تشدد اور عقوبت خانے کے دعوے نیب کے خلاف پروپیگنڈے کا حصہ ہیں جن کا مقصد نیب کی توجہ قانونی کارروائیوں سے ہٹانا ہے۔

قومی احتساب بیورو کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایات پر کالم نگار، اینکرز اور رپورٹر حضرات پر مشتمل میڈیا نمائندگان کو نیب لاہور کے حوالات کا مفصل دورہ کروایا گیا۔

نیب حوالات کے دورے کے دوران نیب حکام کیجانب سے تمام قیدیوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات پر باقاعدہ بریفنگ دی گئی اور اس حوالے سے انکے سوالات پر تسلی بخش جواب دئیے گئے۔ نیب کے موقف کے مطابق ہر ملزم کو قانون کے مطابق جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد حوالات میں منتقل کیا جاتا ہے جہاں انکی عزتِ نفس کا بھرپور خیال رکھتے ہوئے انہیں دیگر سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیب قیامت تک میرے خلاف کرپشن سامنے لے آئے

اس موقع پر ڈی جی نیب لاہور کا کہنا تھا کہ نیب کسی دباؤ اور پریشر کی پرواہ کئے بغیر قانون کیمطابق تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اور نیب عدم تشدد کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے۔نیب لاہور میں تمام ملزمان کو چوبیس گھنٹے مستند ڈاکٹر کی سہولت فراہم کی جاتی ہے اس کے علاوہ کھانے کے معیار اور ملزمان کو فراہم کی جانے والی دواؤں کے حوالے کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جاتا نیب کے تمام سیلز میں باقاعدہ روشن دان موجود ہیں جو حوالات میں گھٹن کے حوالے سے کئے جانے والے بے بنیادپراپیگنڈہ کی نفی کرتے ہیں۔اس لئے تشدد اور عقوبت خانے کے دعوے جارحانہ اور منظم پراپیگنڈے کا حصہ ہیں جن کا مقصد نیب کی توجہ قانونی کارروائیوں سے ہٹانا ہے۔ نیب ایک قومی ادارہ ہے جس کا سیاست سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں اور اس قسم کے بے بنیاد الزامات کے ذریعے نیب کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔