- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
اب ممیاں تھری ڈی میں بھی
سویڈن کے ایک عجائب گھر نے کہا ہے کہ عجائب گھر میں موجود ممیوں کو تھری ڈی میں ڈیجیٹائز کردیا جائے گا تاکہ لوگ حنوط شدہ لاشوں یعنی ممیوں کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کرسکیں۔
ایک تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا کہ سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم کا میڈیٹرینین عجائب گھر ممیوں کو فوٹوز اور ایکسرے سکین کی مدد سے ڈیجیٹل فارم میں لے کر آئے گا اور ان تھری ڈی میں ممیوں کی نمائش اگلے سال کی جائے گی۔
عجائب گھر انتظامیہ نے اس سلسلے میں بتایا کہ انہیں امید ہے کہ تھری ڈی کی مدد سے لوگوں کو حنوط شدہ لاشوں کے بارے میں پہلے سے کہیں زیادہ معلومات فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔یہ عجائب گھر چھ ممیوں کو سکین کرے گا اور ان کے تھری ڈی ماڈل تیار کرے گا۔ اس طرح عجائب گھر کی سیر کو آنے والے شائقین اورمحققین کو ممیوں کے بارے میں بالکل ویسی معلومات ملیں گی جیسے قدیم آثار کی دریافت کے لیے ماہرین آثار قدیمہ معلومات حاصل کرتے ہیں۔
سویڈن کے انٹر ایکٹو انسٹیٹیوٹ سے وابستہ تھامس ریڈل نے اس سلسلے میں بتایا کہ وہ تھری ڈی عجائب گھر کا ایک نیا معیار مقرر کریں گے جبکہ اس پراجیکٹ میں وہ حنوط شدہ لاشوں پر کام کر رہے ہیں لیکن یہی طریقہ دیگر اشیا پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔عجائب گھر کے مطابق لوگ ناووس پر لکھی گئی عبارتوں اور کشیدہ کاری کو نزدیک سے دیکھ پائیں گے۔ عجائب گھر آنے والے لوگ ممیوں پر سے ایک ایک کر کے پٹیاں بھی ہٹا سکیں گے اور اس میں لپٹی لاش کو دیکھ سکیں گے۔ تھامس ریڈل نے مزید بتایا کہ وہ تھری ڈی کو دیگر عجائب گھروں کیساتھ شریک کریں گے اور یوں اس سے تحقیق کے کام میں خاصی مدد ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔