- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
یوٹیوب نے صرف 90 دن میں 58 کروڑ ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں
کیلیفورنیا: ویڈیو شیئرنگ کی سب سے بڑی ویب سائٹ ’یوٹیوب‘ نے صرف 90 روز کے اندر پالیسی کی خلاف ورزی پر مبنی 58 ملین ویڈیوز اور 224 ملین کمنٹس کو ڈیلیٹ کردیا۔
یوٹیوب کے اپنے پلیٹ فارم پر انتہا پسندی پر مبنی مواد اور بچوں کی سلامتی اور چائلڈ پورنو گرافی کی ازخود نشاندہی کرنے والے نظام نے رواں سال کے ماہ ستمبر میں شدت پسندی والی 10 ہزار 400 ویڈیوز اور قریباً 3 لاکھ بچوں کی سلامتی کو متاثر اور انہیں سیکیورٹی مسائل سے دوچار کرنے والی ویڈیوز کو ہٹایا ہے۔
تیسری سہ ماہی کے دوران یوٹیوب نے 1.67 ملین چینلز اور ان پر موجود 50.2 ملین ویڈیوز کو پالیسیوں کی خلاف ورزی پر ڈیلیٹ کیا ہے جس میں 80 فیصد ویڈیوز ’اسپیم‘ اور 13 فیصد عریانی اور ساڑھے 4 فیصد چائلڈ سیفٹی سے متعلق تھیں۔
ان سب کے باوجود یوٹیوب کو نفرت اور شرانگیزی کے ساتھ ساتھ صارفین کی جانب سے خطرناک رویے کو اپنی ویب سائٹ پر پھیلنے سے روکنا چیلنج موجود ہے۔
اگرچہ کہ یوٹیوب ’از خود نشاندہی تکنیک‘ کا استعمال کرکے پریشان کن مواد کو ہٹانے کی بھرپور کوشش کررہا ہے تاہم اس کا جدید نظام ابھی نیا اور اتنا کار گرثابت نہیں ہوا، اسی بنا پر یوٹیوب اپنے صارفین سے پریشان کن مواد کو ’رپورٹ‘ کرنے کی ہدایت کرتا ہے اور جب یوزر کی جانب سے متعلقہ مواد ’رپورٹ‘ کیا جاتا ہے اس وقت تک وہ یوٹیوب پر ایک بڑے پیمانے تک پھیل چکا ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔