- کراچی ایئرپورٹ سے جعلی دستاویزات پر بیرون ملک جانے والے 2 مسافر گرفتار
- ججوں کے خط کا معاملہ، سنی اتحاد کونسل کا قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرانے کا فیصلہ
- ضلع بدین کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق
- غیرمتعلقہ پاسپورٹ برآمد ہونے پر پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس کینیڈا میں گرفتار
- اگلے ماہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان
- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کے لیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
مفت اسکول قائم کرنے والا 12 سالہ بچہ
ارجنٹینا: ارجینٹیا کے ایک نوعمر طالبعلم نے پوری دنیا کو حیران کردیا ہے۔ وہ نہ صرف اسکول میں پڑھتا ہے بلکہ اس نے کم عمری میں ایک نجی اسکول قائم کیا ہے جہاں غریب بچے مفت تعلیم حاصل کرتے ہیں اور بعض بالغان بھی علم سے منور ہورہے ہیں۔
12 سالہ لیونارڈو نائکونار کوئنٹیروس تعلیم سے انتہائی شغف رکھتےہیں اور یہی شمع لوگوں میں بھی روشن کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بعض بچوں کو دیکھا جو اسکول میں مشکل سے پڑھ رہے تھے اور بعض بچوں کو سڑکوں پر وقت برباد کرتا دیکھ کراسے افسوس ہوتا ہے۔ یہ علاقہ انتہائی غریب اور پسماندہ ہے۔
ایک سال قبل اس نے اپنی دادی رومانہ سے کہا کہ وہ اپنے گھر کے ایک گوشے میں اسکول کھولنا چاہتا ہے۔ ان کی مدد سے اس نے اسکول کھولا اور دھیرے دھیرے وہاں بچے جمع ہونا شروع ہوگئے۔ اس وقت اسکول میں 40 بچے ہیں۔ اسکول کے استاد اور پرنسپل بھی لیونارڈو ہی ہیں۔ اب وہ بہت خوش ہیں کہ معاشرے میں انہوں نے اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔
اب پڑوس کے لوگ بھی ان کی مدد کو آچکے ہیں اور اسکول روزبروز بہتر ہوتا جارہا ہے۔ اب وہاں لائبریری، ڈیسک اور لاکر روم بھی آگئے ہیں۔ حال ہی میں اسکول میں ساؤنڈ سسٹم لگایا گیا ہے جہاں روزانہ قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے۔
لیونارڈو بچوں کو ریاضی اور گرامر پڑھاتے ہیں۔ اگر بچے شام میں نہیں آتے تو وہ انہیں رات کے وقت گھر پر بلاکر پڑھاتا ہے۔ اس کی خواہش ہے کہ کوئی بچہ کسی سے پیچھے نہ رہ جائے۔ اب یہ حالت ہے کہ لیونارڈو باقاعدگی سےبچوں کو پڑھاتےہیں۔ حال ہی میں بعض بالغان بھی ان کے اسکول میں داخل ہوئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر لیونارڈو کا خوب چرچا ہے اور انہیں بے حد سراہا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔