ایک سال تک اسمارٹ فون سے دور رہیں اور ایک لاکھ ڈالر انعام پائیں

ویب ڈیسک  اتوار 16 دسمبر 2018
اگر کوئی ایک سال نہ گزار سکے تو چھ ماہ اسمارٹ فون کے بغیر گزارنے پر بھی حوصلہ افزائی کا انعام دیا جائے گا (فوٹو: فائل)

اگر کوئی ایک سال نہ گزار سکے تو چھ ماہ اسمارٹ فون کے بغیر گزارنے پر بھی حوصلہ افزائی کا انعام دیا جائے گا (فوٹو: فائل)

 واشنگٹن: سافٹ ڈرنک بنانے والی ایک مشہور کمپنی کی ذیلی کمپنی نے ایک عجیب و غریب مقابلے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت اگر آپ مسلسل 365 روز تک اپنا اسمارٹ فون استعمال نہیں کرتے تو اس کے عوض انعام میں آپ ایک لاکھ ڈالر (سوا کروڑ پاکستانی روپوں) سے زائد رقم حاصل کرسکیں گے۔

الیکٹرو لائٹ پانی بنانے والی کمپنی ’وٹامِن واٹر‘ نے اپنے انعامی مقابلے میں شریک افراد سے کہا ہے کہ اگر وہ ایک سال تک اسمارٹ فون کو ہاتھ نہ لگائیں تو اس پر ایک بڑے انعام کے حق دار ہوں گے۔ ویب سائٹ پر رجسٹرڈ ہونے کے بعد نہ صرف انہیں ذاتی بلکہ دوسرے افراد کا فون استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے لیے سخت قوانین کے ایک معاہدے پر دستخط کرنا ہوں گے لیکن اس سے قبل آپ کو ایک چھوٹا سا کام کرنا ہوگا۔

پہلے آپ کو #nophoneforayear اور #contest لکھے ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹویٹر یا انسٹا گرام اکاؤنٹ پر اپنی تصویر پوسٹ کرنی ہوگی۔ اس کے ساتھ آپ کو لکھنا ہوگا کہ آخر آپ اپنے فون سے چھٹکارا کیوں چاہتے ہیں۔ سب سے مناسب، معیاری اور مزاحیہ پوسٹ کو جج پرکھیں گے اور اسے مقابلے کےلیے بلائیں گے۔ اس کی آخری تاریخ 8 جنوری 2019ء ہے جبکہ فاتحین کا اعلان 22 جنوری 2019ء کو ہی کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ شرائط کے تحت آپ کو صرف اسمارٹ فون چھوڑنا ہوگا تاہم استعمال کے لیے آپ کو 1996ء کا سادہ فون ملے گا جس میں کنکشن اور بیلنس بھی کمپنی کے ذمے ہوگا تاہم کمپنی نے واضح کیا ہے کہ یہ کوئی مذاق نہیں بلکہ لوگوں کو اپنا وقت دوسرے انداز سے گزارنے کی ایک ترغیب ہے۔

کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ بہت سے لوگ خالی ذہن گھنٹوں اسکرولنگ سے عاجز آچکے ہیں اور اس رویے کو چھوڑنے پر کمپنی انہیں 100,000 ڈالر کی خطیر رقم دے رہی ہے۔

اگرچہ تمام قواعد و ضوابط اور شرائط سامنے نہیں آئے تاہم اتنا ضرور بتایا گیا ہے کہ سال کے آخر میں تمام شرکا سے جو سوال پوچھے جائیں گے اس دوران جھوٹ بولنے والی مشین (لائی ڈٹیکٹر) بھی استعمال ہوگا۔

اگر کوئی ایک سال نہ گزار سکے تو چھ ماہ اسمارٹ فون کے بغیر گزارنے پر بھی حوصلہ افزائی کا انعام دیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔