- متحدہ عرب امارات کی 87 ممالک کیلیے ویزا فری سہولت؛ اسرائیل بھی شامل
- ملیر جیل میں ایڈز کے قیدی نے پہلی منزل سے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی
- امریکی سفیر کی پاکستان آئی ایم ایف معاہدے کے لیے حمایت کی یقین دہانی
- طارق روڈ پر وین میں 8 لاکھ کی ڈکیتی، مزاحمت پر دو زخمی، کورنگی میں شہریوں نے ڈاکو مارڈالا
- سعودی عرب؛ پاکستانی کی لاٹری میں کروڑوں روپے مالیت کی کار نکل آئی
- کوئٹہ: حوالہ و ہنڈی میں ملوث دو ملزمان گرفتار، 7 ہزار ڈالرز اور 22 لاکھ روپے برآمد
- شہلا رضا پاکستان ہاکی فیڈریشن کی پہلی خاتون صدر منتخب
- سائفر کیس میں کیا بے چینی تھی جو رات 9 بجے بھی ٹرائل ہو رہا تھا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- لندن میں دوران پرواز مسافر کی خودکشی؛ طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
- وزیراعظم کی ارشد ندیم سے ملاقات، 25 لاکھ روپے انعام دیدیا
- پرویز الہی اڈیالہ جیل کے واش روم میں گرگئے، ہڈی فریکچر
- کوئٹہ، پشین، لورالائی، سبی، خضدار اور مکران میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری
- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
- بیوی نے بہنوں اور بہنوئی سے مل کر شوہر کو آگ لگا دی
- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- جائزہ مذاکرات مکمل، پاکستان نے آئی ایم ایف کو معاشی کارکردگی پر مطئمن کردیا
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
خیبر پختونخوا میں 2018 میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی
پشاور: خیبرپختونخوا میں رواں سال کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں پچھلے سال کے مقابلے میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رواں سال دہشت گردی کے 34 واقعات رونما ہوئے، پچھلے سال 47 واقعات رونما ہوئے تھے جو 27.65 فیصد کم ہے، اسی طرح بھتہ خوری کے واقعات میں بھی نمایاں کمی دیکھنے کو ملی۔ رواں سال کے دوران بھتہ خوری کے 36 واقعات رونما ہوئے، پچھلےسال 42 واقعات رونما ہوئے تھے جو 14.28 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ پچھلے سال ٹارگٹ کلنگ کے 29 واقعات رونما ہوئے، رواں سال 28 واقعات رونما ہوئے جو کہ 3.45 فیصد کو کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ اغواء برائے تاوان کے سال 2017 میں 6 اور سال 2018 کے دوران 5واقعات رونما ہوئے جو 16.67 فیصد کم ہے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا صلاح الدین خان محسود نے محکمہ انسداد دہشت گردی کی کاوشوں اور کارکردگی کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
واضح رہے کہ دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار محکمہ انسداد دہشت گردی نہ صرف مقدمات کا اندراج کرتی ہے بلکہ گرفتار شدہ ملزمان سے تفتیش بھی کررہی ہے، صوبے کے تمام ریجنل ہیڈ کوارٹرز میں سی ٹی ڈی کے 7 پولیس اسٹیشن قائم کردیئے گئے ہیں اور اب تک سی ٹی ڈی نے دہشت گردی کے خلاف نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اس سلسلے میں ماضی کے دہشت گردی کے کیسوں میں مطلوب بہت سے خطرناک عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر رہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں محکمہ انسداد دہشت گردی فرنٹ لائن فورس کا کردار ادا کررہی ہے جس نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور دن رات کی کوششوں کی بدولت صوبے میں دہشت گردوں کا کمر توڑ کر رکھ دیا ہے اور صوبے میں روایتی امن کی بحالی کا سارا کریڈٹ اسی کو جاتا ہے۔ پچھلےعشرے کے مقابلے میں آج کل بازاروں کی رونقیں بحال کرنے اور عوام کو اپنی معمولات زندگی پُر امن ماحول میں سرانجام دینا بھی محکمہ انسداد دہشت گردی کی کاوشوں کا آئینہ دار ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔