- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
خیبر پختونخوا میں 2018 میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی
پشاور: خیبرپختونخوا میں رواں سال کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں پچھلے سال کے مقابلے میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رواں سال دہشت گردی کے 34 واقعات رونما ہوئے، پچھلے سال 47 واقعات رونما ہوئے تھے جو 27.65 فیصد کم ہے، اسی طرح بھتہ خوری کے واقعات میں بھی نمایاں کمی دیکھنے کو ملی۔ رواں سال کے دوران بھتہ خوری کے 36 واقعات رونما ہوئے، پچھلےسال 42 واقعات رونما ہوئے تھے جو 14.28 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ پچھلے سال ٹارگٹ کلنگ کے 29 واقعات رونما ہوئے، رواں سال 28 واقعات رونما ہوئے جو کہ 3.45 فیصد کو کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ اغواء برائے تاوان کے سال 2017 میں 6 اور سال 2018 کے دوران 5واقعات رونما ہوئے جو 16.67 فیصد کم ہے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا صلاح الدین خان محسود نے محکمہ انسداد دہشت گردی کی کاوشوں اور کارکردگی کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
واضح رہے کہ دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار محکمہ انسداد دہشت گردی نہ صرف مقدمات کا اندراج کرتی ہے بلکہ گرفتار شدہ ملزمان سے تفتیش بھی کررہی ہے، صوبے کے تمام ریجنل ہیڈ کوارٹرز میں سی ٹی ڈی کے 7 پولیس اسٹیشن قائم کردیئے گئے ہیں اور اب تک سی ٹی ڈی نے دہشت گردی کے خلاف نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اس سلسلے میں ماضی کے دہشت گردی کے کیسوں میں مطلوب بہت سے خطرناک عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر رہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں محکمہ انسداد دہشت گردی فرنٹ لائن فورس کا کردار ادا کررہی ہے جس نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور دن رات کی کوششوں کی بدولت صوبے میں دہشت گردوں کا کمر توڑ کر رکھ دیا ہے اور صوبے میں روایتی امن کی بحالی کا سارا کریڈٹ اسی کو جاتا ہے۔ پچھلےعشرے کے مقابلے میں آج کل بازاروں کی رونقیں بحال کرنے اور عوام کو اپنی معمولات زندگی پُر امن ماحول میں سرانجام دینا بھی محکمہ انسداد دہشت گردی کی کاوشوں کا آئینہ دار ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔