- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
اقوام متحدہ کی الحدیدہ میں سیز فائر کے لیے فریقین کو 18 دسمبر کی ڈیڈ لائن
الحدیدہ: اقوام متحدہ نے یمن کے بندرگاہی شہر الحدیدہ میں مکمل سیز فائر کے لیے 18 دسمبر کی تاریخ مقرر کردی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے یمن کی حکومتی فورسز اور حوثی باغیوں کو بندرگاہی شہر الحدیدہ میں 18 دسمبر سے مکمل سیز فائر کے لیے آمادہ کرلیا ہے۔ سویڈن میں فریقین کے درمیان مذاکرات کے بعد یہ پہلی کامیابی ہے۔
یمن کے بندرگاہی شہر کے کنٹرول کے لیے ایک بار پھر فریقین میں جمعے کے روز جھڑپ کا آغاز ہوگیا تھا۔ سعودی اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کے زیر تسلط علاقوں پر میزائل برسائے اور فائرنگ کی جب کہ باغیوں نے بھی جوابی کارروائی کی۔
فریقین کے درمیان جھڑپ جاری تھی کہ اقوام متحدہ نے حوثی باغیوں کے رہنما کو 18 دسمبر سے سیز فائر کرنے کا پیغام پہنچایا۔ حوثی باغیوں کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ اقوام متحدہ نے فریقین کو حتمی سیز فائر کے لیے 18 دسمبر کی تاریخ دے دی ہے۔
الحدیدہ بندرگاہ پر حوثی باغیوں کا قبضہ ہے جسے واگزار کرانے کے لیے اتحادی افواج تابڑ توڑ حملے کر رہی ہے لیکن انہیں کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے۔ لاکھوں افراد علاقے میں پھنس گئے ہیں اور خوراک و ادویات کی شدید کمی کا سامنا ہے۔
بگڑتی ہوئی صورت حال پر قابو پانے کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے یمن کا دورہ کیا اور فریقین کو سویڈن میں مذاکرات کے لیے راضی کرلیا۔ 13 دسمبر کو مذاکراتی عمل کسی خاطر خواہ نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔