جافزا دستاویزات قانونی شہادت کے مطابق تصدیق شدہ نہیں، خواجہ حارث

ویب ڈیسک  پير 17 دسمبر 2018
اگر پاکستانی قونصل خانہ نے تصدیق نہیں کی تو وہ دستاویز ثابت نہیں ہوگی، خواجہ حارث کی فلیگ شپ میں دلائل فوٹو:فائل

اگر پاکستانی قونصل خانہ نے تصدیق نہیں کی تو وہ دستاویز ثابت نہیں ہوگی، خواجہ حارث کی فلیگ شپ میں دلائل فوٹو:فائل

 اسلام آباد: نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت میں دلائل دیے ہیں کہ جبل علی فری زون اتھارٹی (جافزا) کی دستاویزات قانونی شہادت کے مطابق تصدیق شدہ نہیں۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت ہوئی تو نواز شریف عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور ان کے وکیل خواجہ حارث نے حتمی دلائل جاری رکھے۔ انہوں نے جبل علی فری زون اتھارٹی سے متعلق نیب کی دستاویزات پر جواب جمع کراتے ہوئے کہا کہ جافزا دستاویزات قانونی شہادت کے مطابق تصدیق شدہ نہیں، دیکھنا ہو گا کیا ان دستاویزات کو شواہد کے طور پر لیا بھی جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: العزیزیہ اسٹیل مل اور ایچ ایم ای پر حسین نواز جوابدہ ہیں

خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق بیرون ملک سے آنے والی دستاویزات یا تو اصل ہوگی یا پھر قانون کے مطابق تصدیق شدہ ہوگی، جس ملک سے دستاویزات آئے گی اس ملک کی تصدیق بھی لازم ہے کہ یہ اصل کاپی ہے یا کیا ہے، اس دستاویز کی پھر پاکستانی اتھارٹی بھی تصدیق کرے گی کہ یہ متعلقہ حکام سے بھی موصول ہوئی ہے، پاکستانی قونصل خانہ یا ڈپلومیٹک ایجنٹس اس بات کی تصدیق کرے گا، اگر یہ طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا تو پھر وہ دستاویز ثابت نہیں ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔