بھارت میں سکھوں کے قتل عام پر کانگریس رہنما سجن کمار کو عمر قید

ویب ڈیسک  پير 17 دسمبر 2018
عدالت نے سجن کمار کو 31 دسمبر تک خود کو پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔ فوٹو : فائل

عدالت نے سجن کمار کو 31 دسمبر تک خود کو پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔ فوٹو : فائل

نئی دہلی: بھارتی عدالت نے کانگریس رہنما سابق رکن اسمبلی سجن کمار کو سکھوں کے قتل عام میں ملوث ہونے پر عمر قید کی سزا سنادی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نئی دہلی کی عدالت میں 1984 میں ہونے والے سکھوں کے قتل عام سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کانگریس کے موجودہ رہنما اور اُس وقت کے رکن اسمبلی سجن کمار کو عمر قید کی سزا سنادی۔

عدالت نے سجن کمار کے ساتھ سابق کونسلر بلوان کھوکھر، ریٹائرڈ نیوی افسر کیپٹن بھغمل، گردھاری لعل اور دو دیگر ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی۔ عدالت نےسجن کمار کو 31 دسمبر تک خود کو پولیس کے حوالے کرنے کا حکم بھی دیا۔

کانگریس رہنما سجن کمار پر الزام تھا کہ 31 اکتوبر 1984 میں اُس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی کی اپنے سکھ محافظوں کے ہاتھوں قتل پر اپنے ووٹرز کو سکھوں کے قتل عام پر اکسایا تھا۔ جس کے نتیجے میں ان کے حلقے میں درجنوں سکھ قتل ہوئے۔

سکھ قتل عام کے اگلے برس ہی ٹرائل کورٹ نے سجن کمار کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے بری کردیا تھا تاہم سکھ لواحقین اور 2005 میں قتل عام کی ازسرنو تحقیقات کے لیے تشکیل دیئے جانے والے کمیشن سی بی آئی نے سجن کمار کے خلاف دہلی عدالت سے رجوع کیا تھا۔

واضح رہے 1984 میں سکھوں کے قتل عام کے بعد ٹرائل کورٹ نے اکثر ملزمان کو ناکافی شواہد کا بہانہ بناکر بری کردیا تھا جس کے بعد شدید عوامی اور سیاسی دباؤ کے بعد 2005 میں قتل عام کی شفاف تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کیا گیا تھا جس نے قتل عام کے کئی ذمہ داروں کو منطقی انجام تک پہنچایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔