فرانس بھی امریکا کی طرح جاسوسی میں ملوث ہے،فرانسیسی اخبار

 ہفتہ 6 جولائی 2013
خفیہ ادارے ٹیلیفون وکمپیوٹرڈیٹا محفوظ کرتے ہیں،حکومتی ذرائع کا تبصرے سے انکار.  فوٹو: فائل

خفیہ ادارے ٹیلیفون وکمپیوٹرڈیٹا محفوظ کرتے ہیں،حکومتی ذرائع کا تبصرے سے انکار. فوٹو: فائل

پیرس: فرانس کے ایک اخبارنے دعویٰ کیاہے کہ امریکاکی طرح فرانسیسی خفیہ ادارے بھی ٹیلیفون اورکمپیوٹر ڈیٹا کی جاسوسی میں ملوث ہیں۔

عالمی میڈیاکی رپورٹ کے مطابق ایک فرانسیسی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کرتے ہوئے کہاہے کہ فرانس کے خفیہ اداروںکا ڈی جی ایس ای نظام فرانس سے خارج ہونے والے تمام الیکٹرو میگنیٹک سگنل جمع کرتاہے اور ساتھ ہی فرانس اور دیگرممالک کے درمیان کمیونیکیشن ڈیٹابھی ایک سپرکمپیوٹر پر محفوظ کر لیتاہے۔ اخبارکا دعویٰ ہے کہ ہماری تمام کمیونیکیشن کی جاسوسی ہورہی ہے۔ فرانسیسی اخبار کے اس دعوے پر حکومتی اہلکاروں نے تبصرہ کرنے سے انکار کیاہے۔

واضح رہے کہ امریکاکے جاسوسی کے پروگرام کے منظرعام پر آنے کے بعد امریکی عہدیداروں نے اسے امریکی عوام کے تحفظ کے لیے ضروری قراردیا تھا۔ حال ہی میں امریکی حکومت کی جانب سے پرزم نامی پروگرام کے منظرعام پر آنے کے بعد تمام دنیامیں حکومتوںاور خفیہ اداروںکی جانب سے ٹیلی فون اور کمپیوٹرڈیٹا کی نگرانی کے سیاسی اوراخلاقی پہلوؤںپر مباحثے جاری ہیں۔ امریکی حکومت کواس حوالے سے سخت تنقید کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔