ای او بی آئی کرپشن اسکینڈل، ایف آئی اے نے ظفر گوندل کے 30 اکاؤنٹس کا پتہ چلالیا

جہانگیر منہاس  ہفتہ 6 جولائی 2013
اکائونٹس منجمدکیے جانے کا امکان،چھان بین کی اجازت طلب،پیپرارولزکے خلاف پراپرٹی خریداری کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیاگیا فوٹو: فائل

اکائونٹس منجمدکیے جانے کا امکان،چھان بین کی اجازت طلب،پیپرارولزکے خلاف پراپرٹی خریداری کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیاگیا فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزارت داخلہ کی ہدایت پرای اوبی آئی میںاربوںروپے کی پراپرٹی پیپرا رولز کے خلاف خریدنے اورادارے میںسرمایہ کاری کے لیے قائم کمیٹی میں من پسند افسران کی شمولیت کے بارے میں ایف آئی اے کی طرف سے کی جانے والی تحقیقات کادائرہ وسیع کردیا گیا۔

ذرائع نے بتایاکہ ای اوبی آئی میںسابق چیئرمین ظفرگوندل نے انوسٹ منٹ کمیٹی کے کنوینئراقبال دائود کے ساتھ مل کرپرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ملک بھرمیں ایسی جائیدادیں خریدیں جنکے بارے میں ادارے کے کئی افسران لاعلم تھے،پراپرٹی کی خریداری کاعمل غیرشفاف ہونے سے ادارے کی ساکھ متاثر ہوئی اور سرمایہ کاری کے حوالے سے بھی کئی سوال اٹھائے گئے،ذرائع نے بتایاکہ ابتدائی پیشرفت کے تحت ای اوبی آئی میںسابق چیئرمین ظفرگوندل کے 7 افسران کے ہمراہ30سے زائد بینک اکائونٹس کاپتہ  چلایاگیاہے جنہیںمنجمدکیے جانے کا امکان ہے۔

ایف آئی اے نے بینک کھاتوں کی چھان بین کیلیے وزارت داخلہ سے اجازت بھی طلب کرلی ہے جس کے بعدمالی حوالے سے ایک نیااسکینڈل سامنے آسکتاہے۔ذرائع کے مطابق ای اوبی آئی کی طرف سے خریدی گئی پراپرٹی میں بڑااعتراض پیپرا رولزکی خلاف وزری ہے۔ملک کے بڑے شہروںمیںپراپرٹی کی خریداری کے لیے نہ اشتہارات دیے گئے اورنہ ہی من پسندپارٹیوںکے علاوہ کسی اور کو مدعو کیا گیا، پراپرٹی کی خریداری میںمبینہ طور پر کمیشن بھی وصول کیا گیا، ابھی تک ای اوبی آئی کے سابق چیئرمین ظفرگوندل کو سیکیورٹی ادارے پکڑنے میںناکام رہے ہیں تاہم ان کی بیرون ملک روانگی روکنے کیلیے ائیرپورٹس حکام کوہدایات جاری کی گئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔