- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
ٹوائلٹ میں بچہ جنم دینے والی ماں 18 ماہ قید کے بعد رہا
سان سلواڈور: وسطی امریکی ملک ایل سیلواڈور میں نوزائیدہ بچے کی زندگی خطرے میں ڈالنے کے جرم میں قید ماں کو رہا کردیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق وسطی امریکی ملک ایل سیلو اڈور میں 20 سالہ خاتون آئی میلڈا کارٹیز کو ٹوائلٹ میں بچے کو جنم دینے پر حراست میں لیا گیا تھا۔ بچے کو تشویشناک حالت میں اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نوزائیدہ کی جان بچانے میں کامیاب رہے۔
ڈاکٹرز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ خاتون نے حاملہ ہونے کے بعد نہ تو احتیاطی تدابیر اختیار کیں اور نہ ہی کسی لیڈی ڈاکٹر سے رجوع کیا تھا جب کہ ٹوائلٹ میں چھپ کر بچے کو جنم دینے میں بھی نوزائیدہ کو قتل کرنے کا محرک شامل تھا۔
وسطی امریکی ملک ایل سیلواڈور میں سخت مانع اسقاط حمل قوانین رائج ہیں، پولیس نے خاتون کو انہی دفعات کے تحت حراست میں لے لیا جس کی زیادہ سے زیادہ سزا 20 سال قید ہے۔ خاتون 18 ماہ سے اسیر تھیں۔
عدالت میں 20 سالہ لڑکی نے انکشاف کیا کہ بچہ اس کے سوتیلے باپ کا ہے جو اسے زیادتی کا نشانہ بناتا آیا ہے، حاملہ ہونے کے بعد سے پریشان تھی لیکن مانع اسقاط حمل کے سخت قوانین کے تحت کوئی بھی ڈاکٹر حمل ضائع کرنے کو تیار نہیں تھا۔
عدالت نے پراسیکیوٹر اور خاتون کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد ملزمہ کو رہا کرنے کا حکم دیا۔ عدالت کے اس فیصلے سے ایل سواڈور کی جیل میں اسقاط حمل یا حمل کے دوران بچے کی نگہداشت نہ کرنے کے جرم میں قید خواتین کو انصاف ملنے کی توقع ہوگئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔