دشمن خفیہ ایجنسیوں کی دہشتگرد گروپوں کو فنڈنگ

شہباز رانا  بدھ 19 دسمبر 2018
اسدعمرکی زیرصدارت اجلاس،فنانسنگ رسک رپورٹ منظور،ایشیا پیسفک گروپ اجلاس میں پیش ہوگی۔ فوٹو:فائل

اسدعمرکی زیرصدارت اجلاس،فنانسنگ رسک رپورٹ منظور،ایشیا پیسفک گروپ اجلاس میں پیش ہوگی۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: دشمن خفیہ ایجنسیاں مختلف دہشتگرد گروپوں کو فنڈنگ کے ذریعے پاکستان میں دہشتگردی کے ناسورکو مزید ہوادے رہی ہیں۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے 27 نکاتی ایکشن پلان پرعملدرآمدکے حوالے سے تیار رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ دشمن خفیہ ایجنسیاں پاکستان میں دہشتگردگروپوںکورقوم فراہم کر رہی ہیں ۔حکومت نے فنانسنگ رسک اسیسمنٹ رپورٹ کی منگل کومنظوری دی ہے۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کیلیے 27 نکاتی ایکشن پلان حوالے کیا ہے ۔یہ رپورٹ وزیرخزانہ اسدعمرکی زیرصدارت انسدادمنی لانڈرنگ پرقائم قومی ایگزیکٹوکمیٹی کے اجلاس میں پیش کی گئی۔

جائزہ رپورٹ کے مختلف پہلوؤں پرتفصیلی غوروخوض کے بعدقومی ایگزیکٹو کمیٹی نے اہم پالیسی اورقانون سازی کے معاملوں پرفنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تحفظات دورکرنے کیلیے اس کی منظوری دیدی ہے۔یہ رپورٹ اب اگلے ہفتے آسٹریلیا میں ایشیا پیسفک جوائنٹ گروپ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ حکومت کی جانب سے طالبان اورامریکا میں مذاکرات کیلیے مثبت کرداربین الاقوامی دباؤ کم کرنے میں مددگارثابت ہوسکتاہے۔

نیشنل رسک اسیسمنٹ رپورٹ کے مطابق غیرملکی فنڈنگ،منشیات اسمگلنگ،اغواء برائے تاوان،بھتہ،ڈکیتی اوربینک ڈکیتی کوپاکستان میں ٹیررفنانسنگ کے ذرائع بتایاگیاہے۔یہ پہلی جائزہ رپورٹ ہے جونیشنل کاؤنٹرٹیررازم اتھارٹی اورایف آئی اے نے مشترکہ طورپر تیارکی ہے۔

رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ بلوچستان اورسندھ میں سبوتاژکی کارروائیوں میں دشمن ایجنسیاں ملوث ہیں۔پاکستانی خفیہ اداروں نے پہلے ہی ایک بھارتی جاسوس کوپکڑ رکھا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔