3 ڈرائیونگ لائسنس برانچز اور 55 ٹریفک سیکشنز انٹر لنک ہوگئے

اسٹاف رپورٹر  اتوار 7 جولائی 2013
حیدرآباد وسکھر برانچز بھی انٹر لنک ہونگی، لائسنس کا حصول آسان ہوجائیگا، چالان کی گئی گاڑیوں کا ڈیٹا ٹریفک سیکشنز پر دستیاب ہوگا۔

حیدرآباد وسکھر برانچز بھی انٹر لنک ہونگی، لائسنس کا حصول آسان ہوجائیگا، چالان کی گئی گاڑیوں کا ڈیٹا ٹریفک سیکشنز پر دستیاب ہوگا۔

کراچی:  کراچی کے 3 ڈرائیونگ لائسنس برانچز کلفٹن، کورنگی، ناظم آباد اورشہر بھر کے 55 ٹریفک سیکشن کمپوٹرائزڈ نظام کے تحت انٹر لنک کر دیے گئے ہیں۔

جبکہ حیدر آباد اور سکھر کے ڈرائیونگ لائسنس برانچز کو بھی جلد کمپوٹرائزڈ کر کے کراچی کے مرکزی نظام سے انٹر لنک کردیا جائے گا جس کا مقصد سندھ میں ڈرائیونگ لائسنس سمیت ٹریفک کے نظام کو جدید طرز پر استوار کر کے جعلسازی اور حادثات کا سد باب کرنا ہے، یہ بات ایڈیشنل آئی جی ٹریفک سندھ نے ٹریفک مینجمنٹ اینڈ ریگولیٹری نظام کے تحت متعارف کردہ ٹریفک اصلاحات پر مشتمل ایک رپورٹ میں آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ کو بتائی،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نظام کو انٹر لنک کر نے کا مقصد ہر علاقے میں ٹریفک کی روانی کی صورتحال سے اعلیٰ پولیس افسران کو باقاعدہ آگاہ کرنا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈارئیونگ لائسنس برانچز کے کمپوٹرائزڈ اور انٹر لنک ہو جانے سے سندھ میں ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے خواہش مند حضرات کلفٹن ، کورنگی ، ناظم آباد ، سکھر اور حیدر آباد میں سے کسی بھی برانچ سے با آسانی نہ صرف ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر سکیں گے بلکہ ان کی تجدید بھی کر اسکیں گے، رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ وائیلیشن مینجمنٹ ای ٹکٹنگ سسٹم کی بدولت انٹر لنک ہو جانے سے صوبے میں کسی بھی شہر میں ٹریفک پولیس کی جانب سے چالان کی گئی گاڑیوں یا ڈرائیور کا تمام ڈیٹا ٹریفک کے ہر سیکشن پر دستیاب ہوگا جس سے ٹریفک کی خلاف ورزیوں کا مکمل ڈیٹا نہ صرف ترتیب دیا جاسکے گا بلکہ ملوث ڈرائیوروں کے ڈرائیونگ لائسنس کے حوالے سے بھی ضروری قانونی اقدامات یقینی ہو سکیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔