بینظیر بھٹو ہاؤسنگ سیل کے تحت نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ

وکیل راؤ  جمعـء 21 دسمبر 2018
دیگر اضلاع میں مفت مکانات کی اسکیم شروع کیے جانے کا امکان، زمینوں کے حصول کیلیے متعلقہ محکموں اور ڈپٹی کمشنرز کو خط ارسال۔ فوٹو:فائل

دیگر اضلاع میں مفت مکانات کی اسکیم شروع کیے جانے کا امکان، زمینوں کے حصول کیلیے متعلقہ محکموں اور ڈپٹی کمشنرز کو خط ارسال۔ فوٹو:فائل

 کراچی: حکومت سندھ نے بے نظیر بھٹو ہاؤسنگ سیل کے تحت نئے رہائشی منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

سندھ حکومت کے زیر انتظام ذیلی ادارے بے نظیر بھٹو ہاؤسنگ سیل نے صوبے کے مختلف اضلاع میں رہائشی مکانات کے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں بے نظیر بھٹو ہاؤسنگ سیل نے صوبے بھر میں زمینوں کے حصول کے لیے متعلقہ محکموں اور ڈپٹی کمشنرز کو خط ارسال کیے ہیں اور کہا ہے کہ وہ رہائشی اسکیم کے لیے دستیاب زمین کی نشاندہی کریں تاکہ غریبوں کے لیے رہائشی منصوبے شروع کیے جاسکیں۔

ضلع خیرپور میں بے نظیر بھٹو ہاؤسنگ سیل کے پاس 150 ایکڑ زمین دستیاب ہے جہاں پر 2 کمروں کے مکانات کی اسکیم شروع کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت سندھ حکومت رہائشی منصوبوں کا آغاز کرے گی اور کم آمدن والے افراد کو مروجہ طریقہ کار کے تحت تیار مکانات دیے جائیں گے۔ منصوبے کی مجموعی لاگت کا بوجھ قومی خزانے پر ڈالنے کے بجائے نجی شعبے کو تجارتی مقاصد کے لیے کچھ زمین فراہم کی جائے گی جس سے اخراجات کو پورا کیا جاسکے گا۔

خیرپور میں پہلے ہی سندھ حکومت کے تحت ایک ہاوسنگ منصوبہ تکمیل کے مراحل میں ہے جس میں گیس بجلی اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی آخری مراحل میں ہے۔ کراچی کے علاقے صفورہ میں بھی بے نظیر بھٹو ہاؤسنگ سیل کے تحت سندھ حکومت2 کمروں کے فلیٹس کی اسکیم شروع کرنے پر غور کر رہی ہے، اس ضمن میں دستیاب 50 ایکڑ زمین پر 2 ہزار فلیٹس بنانے کی تجویز ہے۔

رابطہ کرنے پر وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے شہید بے نظیر بھٹو ہاؤسنگ سیل نواب وسان نے بتایاکہ آئندہ سال کے آغاز پر سندھ حکومت مختلف اضلاع میں مفت اور کم لاگت رہائشی منصوبوں کی اسکیم کا آغاز کر رہی ہے اور اس حوالے سے ابتدائی کام کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ لاڑکانہ میں 200 ایکڑ زمین کی نشاندہی کے لیے ڈپٹی کمشنر کو خط لکھ دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم عملی کام پر یقین رکھتے ہیں پی ٹی آئی والوں کی طرح دعوے نہیں کرتے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔