- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، چیف جسٹس
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
کامرہ حملہ، بمبار کا موبائل فون ٹریس ، پنڈی سے مزید 18گرفتار
اسلام آباد: کامرہ ایئر بیس پر حملے کی تحقیقات جاری ہے، پاکستان ایرو ناٹیکل کمپلیکس کی سکیورٹی مزید سخت کرتے ہوئے مزید ایک کمپنی کو تعینات کیا گیا ہے،گزشتہ روز حراست میں لیے گئے13مشکوک افراد میں سے بیشتر کو رہا کر دیا گیا ۔
ثناء نیوز کے مطابق حملے میں ملوث خود کش حملہ آور کے موبائل فون کی مدد سے 18 افراد کو راولپنڈی ڈویژن کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے جن میں خود کش بمبار فیصل شہزاد کے دو بھائی اور پانچ علماء بھی شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی دہشتگردوں کے داخلے اور طیاروں کے بارے میں ان کی معلومات کا جائزہ لے رہی ہے، اس امر کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ یہ کام کالعدم تحریک طالبان نے خود کیا یا کوئی بیرونی ہاتھ ملوث ہے، کیا دہشتگردوں کو معلومات بیس کے اندر سے کسی نے فراہم کیں یا سیٹلائٹ تصاویر سے مدد لی گئی ،کمیٹی اس بات کا بھی جائزہ لے گی کہ پاکستان کے فضائی نگرانی کے نظام کو کیوں ٹارگٹ کیا گیا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔