ہوا میں فرضی گٹار بجانا

رانا نسیم  اتوار 23 دسمبر 2018
 1996ء سے آج تک ہر سال باقاعدگی سے ائیر گٹار ورلڈ چیمپئن شپ منعقد کروائی جا رہی ہے۔ فوٹو: فائل

 1996ء سے آج تک ہر سال باقاعدگی سے ائیر گٹار ورلڈ چیمپئن شپ منعقد کروائی جا رہی ہے۔ فوٹو: فائل

بلاشبہ مقابلے کا جذبہ انسان کا فطری خاصا ہے اور یہی وجہ ہے کہ مقابلے کا امتحان تعلیم میں ہو یا کھیل کے میدان میں، انسان ایک دوسرے کو زیر کرکے خود کو فاتح دیکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن یہاں ہمارا موضوع سخن تعلیم نہیں بلکہ کھیل ہے۔

فٹبال، کرکٹ، ہاکی، بیڈمنٹن اور باسکٹ بال جیسے کھیلوں کو کون نہیں جانتا؟ دنیا کے بیشتر ممالک میں آج یہ تمام کھیل کھیلے جا رہے ہیں، لیکن دنیا کے مختلف ممالک میں کچھ ایسے کھیل بھی ہیں، جو روایتی کھیلوں سے بالکل مختلف ہیں یا ان کھیلوں سے ہی انہیں دریافت کیا گیا ہے۔ آئے روز نت نئے کھیل جنم لے رہے ہیں اور نئے اصول و ضوابط کے ساتھ اولمپکس کا حصہ بن رہے ہیں۔ ایسے ہی کچھ عجب، حیران کن اور خطرناک کھیلوں سے ہم آپ کو سلسلہ وار یہاں روشناس کروائیں گے۔

گٹار… وہ آلہ ہے، جس نے موسیقی کو ایک نئی صنف سے نوازا۔ اس آلہ کی بدولت بہت سوں کو صرف اپنے ملک ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں شہرت نصیب ہوئی۔ گٹار کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو یہ سولہویں صدی کی ایجاد ہے، تاہم 20ویں صدی کے اواخر تک پہنچتے پہنچتے یہ تفریح کا دوہرا ذریعہ بن گیا۔ آج گٹار صرف موسیقی ہی نہیں بلکہ کھیل کے لئے بھی استعمال ہو رہا ہے، جسے ائیر گٹار کا نام دیا جاتا ہے۔ سٹیج پر کھڑے ہو کر گٹار کے بغیر خود کو راک سٹار بنانے کی اداکاری کرنے والوں کو ائیر گٹار کے مقابلوں کا کھلاڑی کہا جاتا ہے۔

اس گیم میں بغیر گٹار کے کھلاڑی اپنے جسم اور ہاتھوں کو یوں حرکت دیتا ہے، جیسے حقیقت میں گٹار بجا رہا ہو۔ ائیر گٹار کے مقابلوں میں دو مراحل ہوتے ہیں، جو ایک ایک منٹ پر مشتمل ہوتے ہیں۔ پہلے راؤنڈ میں کھلاڑی کو سٹیج پر ایسے گانے پر پرفارم یعنی گٹار بجانے کی اداکاری کرنا ہوتی ہے، جو اس نے خود منتخب کیا ہوتا ہے۔ اس مرحلہ میں کھلاڑی باآسانی اپنے ہی منتخب کردہ گانے کو 60 سکینڈ کے فارمیٹ میں ڈھال لیتا ہے، تاہم دوسرے راؤنڈ میں اسے مشکل درپیش آتی ہے، کیوں کہ اس بار گانا آرگنائزرز کی طرف سے دیا جاتا ہے، جس کا کھلاڑی کو پہلے سے علم نہیں ہوتا اور اسی وجہ سے گانے کو فوری ترتیب دے کر پرفارم کرنا اس کے لئے مشکل بن جاتا ہے، سٹیج پر پہنچتے ہی کھلاڑی کے لئے بیک گراؤنڈ میوزک بجنا شروع ہو جاتا ہے۔

جس پر اسے پرفارم کرنا ہوتا ہے۔ کھیل کے قواعد و ضوابط کی بات کریں تو شرکاء کے لئے ضروری ہے کہ وہ الگ الگ پرفارمنس دیں گے، کسی گروپ کی صورت میں ایسا نہیں کیا جا سکے گا۔ مقابلوں میں حصہ لینے والوں کے لئے کوئی خاص کپڑے یا یونیفارم نہیں ہوتا، تاہم ایسے کپڑوں کو ترجیح دی جاتی ہے، جن میں کھلاڑی کی حرکات و سکنات زیادہ واضح انداز میں دیکھی جا سکیں۔

مقابلوں کے لئے تشکیل پانے والی جیوری عمومی طور پر موسیقار، ناقدین موسیقی، کامیڈین یا میڈیا پرسنز پر مشتمل ہوتی ہے۔ ججز کھلاڑیوں کو سکور دینے کے لئے 6.0 کا نظام استعمال کرتے ہیں اور ہر کھلاڑی کو 4.0 سے 6.0 تک سکور دینا ججز پر لازم ہے۔ ججز کی طرف سے کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا معیار جانچنے کے لئے تین پیمانے بنائے گئے ہیں، جن میں پہلے نمبر پر تکنیکی معیار ہے، جس میں دیکھا جاتا ہے کہ فرضی گٹار بجانے والے کی حرکات و سکنات حقیقت سے کتنا قریب ہیں، دوسرا چہرے کے تاثرات اور تیسرا دوران پرفارمنس کھلاڑی میں دیکھنے اور سننے والوں کو اپنی طرف مائل کرنے کی صلاحیت کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔

دنیا میں پہلی بار 1980ء میں سویڈن اور امریکا میں ائیر گٹار کا کھیل منظر عام پر آیا، تاہم 1996ء میں اولُو(فِن لینڈ) میں پہلی ائیر گٹار ورلڈ چیمپئن شپ منعقد کروائی گئی، جس میں فِن لینڈ کے رہائشی اوئیکو یلینن نے سونے، ریہٹوری ہیکو نے سلور جبکہ پیٹری ہیکینن نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ اگرچہ ائیر گٹار کا آغاز مزاح کے طور پر غیر سنجیدگی سے کیا گیا، تاہم آج یہ امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، فن لینڈ، نیوزی لینڈ، کینیڈا، یونان، ناروے، فرانس، جاپان، جرمنی، تائیوان، روس، رومانیہ اور برازیل سمیت متعدد ممالک میں سنجیدگی سے کھیلا جا رہا ہے۔ ائیر گٹار کے اختراع کا نظریہ یہ بیان کیا جاتا ہے کہ ’’اب جنگوں اور تمام بری چیزوں کو ختم کرکے خوشی اور امن کی طرف قدم بڑھائے جائیں‘‘ 1996ء میں شروع ہونے والی ائیر گٹار ورلڈ چیمپئن شپ آج تک ہر سال باقاعدگی سے منعقد کروائی جا رہی ہے، رواں سال ائیر گٹار ورلڈ چیمپئن شپ 2018ء میں جاپان کے نانامی نے سونے، امریکا کے میٹ نے سلور جبکہ کینیڈا کے ڈینے نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

وقت گزرنے کے ساتھ جیسے ہر شعبے اور چیزوں کے رنگ ڈھنگ بدلتے ہیں، اسی طرح ائیر گٹار میں بھی 2005ء میں اس وقت جدت آئی جب ہیلسینکی یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی، فِن لینڈ کے طلباء نے ایک ایسا سسٹم متعارف کرایا جس کے ذریعے ائیرگٹار کی پرفارمنس کے دوران کھلاڑی کے ہاتھوں کی حرکات کو جانچا جا سکا، اس سسٹم میں دستانے اور ایک انفراریڈ کیمرا استعمال کیا جاتا ہے۔

اسی طرح نومبر 2006ء میں آسٹریلوی محققین نے اعلان کیا کہ انہوں نے ایک ایسی ٹی شرٹ تیار کی ہے، جو انسان کی تمام حرکات کو سمجھنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اسے خصوصی طور پر ائیر گٹار میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ 2007ء میں ایک جاپانی کمپنی نے ایسا آلہ ایجاد کیا، جس کو ہاتھ پر چپکانے سے وہ اس کی تمام حرکات کو سمجھ کر بیان کر سکتا ہے۔ مارچ 2008ء میں ایک امریکن کمپنی نے ائیرگٹار راکر کھلونا متعارف کروایا، جو بیلٹ کے بکسوئے(Buckle) جیسا دیکھتا ہے اور اسے دوران پرفارمنس کھلاڑی کی پینٹ بیلٹ کے ساتھ لگا دیا جاتا ہے، جو اُس شخص کی طرف سے ہوا میں کی جانے والی تمام حرکات و سکنات کو سمجھ کر بیان کر دیتا ہے۔ یوں ہی جون 2011ء میں سان فرانسیسکو کی ایک کمپنی نے آئی فون کے لئے ایک ایسا سافٹ وئیر متعارف کروایا جس کے ذریعے ائیرگٹار کے کھلاڑی کے ہاتھوں کی حرکات کو سمجھا جا سکتا ہے کہ آیا وہ گانے کے میوزک کے مطابق ہیں یا نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔