- حکومت کی آئی ایم ایف جائزہ مشن کو شرائط پوری کرنے کی یقین دہانی
- فیفا ورلڈکپ جیتنے کے بعد سب کچھ بدل گیا، میسی
- موٹروے اسکینڈل؛ سابق وزیر کے پرسنل اسسٹنٹ سے 44 کروڑ کی ریکوری
- تاندہ ڈیم میں کشتی ڈوبنے کا واقعہ، جاں بحق طلباء کی تعداد 40 ہوگئی
- نشے میں دھت خاتون کی طیارے میں ہنگامہ آرائی، فضائی میزبان کو مکا مار دیا
- پشاور پولیس لائن دھماکا، ایک المیہ
- چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے صدر برقرار، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا
- کراچی کے صارفین کیلیے بجلی 10روپے 80پیسے فی یونٹ سستی
- ہائی کورٹ ازخود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ
- الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج؛عمران خان کی حاضری استثنا کی درخواست منظور
- ’’آن لائن شاپنگ سنی تھی لیکن کوچنگ نہیں‘‘، عاقب جاوید
- کراچی میں جمعرات کو سمندری ہوائیں فعال ہونے کا امکان
- فواد چوہدری کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- ممکن ہے حملہ آور سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر آیا ہو، سی سی پی او پشاور
- پولیس لائنز خودکش دھماکا اور کوہاٹ واقعے پر خیبر پختونخوا میں ایک روزہ سوگ
- اگلے بجٹ کیلیے ایف پی سی سی آئی، چیمبرز، تاجر تنظیموں سے تجاویز طلب
- سی پیک دوسرا مرحلہ، وسیع تر اثرات مرتب ہونگے، پلاننگ کمیشن
- کے الیکٹرک تاجروں کے مسائل ترجیحاً حل کرے، چیئرمین نیپرا
- بجلی کی قیمت میں 2.31 روپے فی یونٹ کمی کی منظوری
- پشاور خودکش دھماکا؛ آئی جی خیبر پختونخوا کا جلد از جلد تحقیقات کا حکم
رمضان المبارک میں کھجوروں کے نرخ مزید بڑھنے کا خدشہ
درآمدی کھجور 9 ہزار روپے من ہوجائیگی،حکومتی سطح پر اقدامات کیے جائیں،کھجور مرچنٹس۔ فوٹو: پی پی آئی /فائل
اسلام آباد: یکم جولائی 2013 سے جنرل سیلز ٹیکس میں ہونے والے ایک فیصد اضافے سے آئندہ ماہ رمضان کے دوران درآمدی کھجوروں کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔
ملک کی بڑی منڈیوںمیں درآمدی کھجور کی قیمت 7 تا8 ہزار روپے فی من تک ہیں جبکہ سیلزٹیکس میں ہونے والے اضافے کی وجہ سے کھجور کی قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے، جس سے مقدس ماہ رمضان کے دوران کھجور عام آدمی کی قوت خرید میں نہیں رہے گی۔ کھجور مرچنٹس ایسوسی ایشن پاکستان کے جنرل سیکریٹری حنیف پنجگوری نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران ملک میں کھجوروں کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ 20 ٹن کھجور کا کرایہ گزشتہ سال 50 تا 55 ہزار روپے تھا جو رواں سال بڑھ کر 70 تا 75 ہزار روپے ہوچکا ہے جبکہ ٹرانسپورٹرز کرایہ میں مزید اضافے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ملکی ضروریات کو پورا کرنے کیلیے عراق، ایران اور کھجور پیدا کرنے والے دیگر مملک سے کھجور درآمد کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئے بجٹ ٹیرف کے مطابق کھجور کے فی چالیس کلوگرام پر ٹیکسز میں 800 تا ایک ہزار روپے تک کا اضافہ ہو جائے گا جس سے کھجور کی تھوک قیمت ملک کی بڑی منڈیوں میں 8800 تا 9000 روپے فی من تک پہنچ جائے گی۔ حنیف پنجگوری نے کہا کہ مقامی کرنسی کی مالیت میں ڈالر کے مقابلے میں ہونے والی کمی اور ٹرانسپورٹیشن کے بڑھتے ہوئے اخراجات بھی قیمتوں میں اضافے کا سبب بنیں گے جس سے کھجور کی درآمد میں نمایاں کمی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال مقامی درآمد کنندگان نے ایران سے کھجور درآمد کرنے کیلیے 35 فیصد تک کم آرڈرز دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بصرہ عراق سے براستہ دبئی درآمد کی جانیوالے دوسرے درجے کی کھجور کی قیمت گزشتہ سال 40 تا50 روپے کلو تھی جو بڑھ کر رواں سال 60 تا 70 روپے کلوہو گئی ہے جبکہ مقامی کھجور کی تھوک قیمتیں بھی رواں سال 3800 تا 4000 روپے فی من تک پہنچ چکی ہیں جو گزشتہ سال 1200 تا 1400 روپے فی من تھیں۔ حنیف پنجگوری نے کہا کہ 20 ٹن کھجور کا کرایہ گزشتہ سال 50 تا 55 ہزار روپے تھا جو رواں سال بڑھ کر 70 تا 75 ہزار روپے ہوچکا ہے جبکہ ٹرانسپورٹرز کرائے میں مزید اضافہ کا مطالبہ کرتے ہیں۔
کھجور مرچنٹس ایسوسی ایشن کے صدر نوتک خان ہوتی نے کہا کہ کھجور کی مقامی طلب 10 ہزار ٹن تک ہوتی ہے جبکہ رمضان المبارک میں اس کی طلب ملکی منڈیوں میں 40 ہزار ٹن تک بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہ مقدس کے دوران عام آدمی کو کھجور تک رسائی فراہم کرنے کیلیے حکومتی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے اور حکومت اس پر خصوصی سبسڈی دے تاکہ رمضان کے دوران عام صارفین بھی کھجور خرید سکیں جس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔