- مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی نوجوان شرجیل دم توڑ گیا
- ملکی زرمبادلہ کے ذخائر دس سال کی کم ترین سطح پر آگئے
- چالان کیوں کیا؟ لاہور میں درجن بھر افراد کا ٹریفک اہلکاروں پر تشدد
- گاڑی روکنے پرخاتون کی ڈی ایس پی ٹریفک سے بدتمیزی، تھپڑ مار دیا
- ہماری خوش قسمتی ہے اس بار کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں اچھے کھلاڑی ہیں، سرفراز احمد
- 90 روز میں انتخابات نہ کرائے تو نگراں وزرائے اعلیٰ پر آرٹیکل 6 لگے گا، فواد چوہدری
- مزید 3 فارماسیوٹیکل کمپنیز نے پاکستان سے کاروبار بند کرنے کی تیاری شروع کردی
- ڈالر کی پرواز جاری، پہلی بار انٹربینک قیمت 271 روپے تک پہنچ گئی
- شیخ رشید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی اٹارنی جنرل آف پاکستان تعینات
- پاک فضائیہ کے 8 افسران کی ائیر وائس مارشل کے عہدے پر ترقی
- چینی کمپنی نے 9 کروڑ ڈالر کے بقدر نوٹوں کا پہاڑ، ملازمین میں بانٹ دیا
- دباؤ والے دستانے جو مردہ بچوں کی پیدائش کم کرسکتے ہیں
- گھرکے کمرے کو فلمی سیٹ بنانے والی آسان ایپ
- ایف آئی اے نے ’عمران ریاض کو حراست‘ میں لے کرسائبر کرائم کے حوالے کردیا
- توقع ہے کابل پاکستان اور عالمی برادری سے اپنے وعدے پورے کرے گا، ترجمان دفتر خارجہ
- صرف گمراہ عناصر ہی ایسے گھٹیا حملے کرسکتے ہیں، جامعہ الازہر کا پشاور حملے پر اظہار مذمت
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں اضافہ
- نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن احتساب عدالت سے بری
- دانیہ شاہ ویڈیو وائرل کیس؛ مدعی مقدمہ عامر لیاقت کی بیٹی کو پیش ہونے کا حکم
ملک بھر میں ایس ایم ایز کی تعداد 38لاکھ سے زائد ہے، بی ایس ایف

54فیصد ایس ایم ایز ٹیکس نیٹ سے باہر، شامل کرکے حکومتی آمدن بڑھائی جاسکتی ہے. فوٹو: فائل
اسلام آباد: ملک میں 3.8ملین سے زائد چھوٹے اور درمیانی درجے کے کاورباری ادارے (ایس ایم ایز) کام کر رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے ایس ایم ایز کے زیادہ تر حصے کو مناسب تعلیم و تربیت کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔
ایس ایم ایز بزنس سپورٹ فنڈ کے سی ای او ثاقب محی الدین نے کہا ہے کہ سرکاری طور پر ملک میں کام کرنے والے ایس ایم ایز کی تعداد 3.8ملین سے زائد ہے تاہم مجھے یقین ہے کہ اس وقت ملک میں 5ملین ایس ایم ایز کام کر رہے ہیں، اس میں زیادہ فعال اداروں کا تعلق گوجرانوالہ ، گجرات، سیالکوٹ اور فیصل آباد سے ہے جو ملک کی معیشت میںقابل قدر کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 54فیصد ایس ایم ایز ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں جبکہ 10لاکھ ایس ایم ایز ملکی معیشت میں 28فیصد کے حصہ دار ہیں۔
جس میں سے ریٹیل کا شعبہ ٹیکسز میں صرف 1.75فیصد کا حصہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ریٹیل کے شعبے میں ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ ملک میں ریٹیل کے شعبے کو ترقی دیکر معاشی اہداف کے حصول میں معاونت حاصل کی جاسکتی ہے جبکہ ایس ایم ایز کے شعبے کی تعلیم و تربیت اور قرضوں تک رسائی کے عمل کی بہتری سے اداروں کی کارکردگی بڑھائی جا سکتی ہے اور زیادہ سے زیادہ ایس ایم ایز کو ٹیکس نیٹ میں شامل کر کے حکومتی آمدنی میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔