- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
صرف تبت کے پہاڑوں پر اگنے والے دنیا کے نایاب ترین سیاہ سیب
بیجنگ: سیب عام طور پر سبز، سرخ، پیلے یا ان کے مجموعے میں ہوتے ہیں لیکن تبت کے پہاڑوں پر گہرے جامنی سیب پائے جاتے ہیں جن پر سیاہ رنگ کا گمان ہوتا ہے۔
سیاہ ہیروں والے سیب دراصل چین میں مشہور ہوا نائیو سیب (چین کے سرخ لذیذ) کی نسل سے ہیں۔ تبت کے خود مختار خطے کے ایک علاقے نیانگ چی میں یہ سیب پائے جاتے ہیں۔ سطح سمندر سے 3100 میٹر کی بلندی پر ایک چینی کمپنی نے یہاں 50 ہیکٹر پر باغات لگائے ہیں۔
اس علاقے میں دن اور رات میں درجہ حرارت کا خاصا فرق پایا جاتا ہے دن میں خوب دھوپ پڑتی ہے اور اس کی الٹرا وائلٹ روشنی سے سیب کی رنگت مزید گہری ہوتی جاتی ہے یہاں تک کہ وہ گہرے جامنی رنگ کے ہوجاتے ہیں اور دور سے کالے دکھائی دیتے ہیں۔
ایک کمپنی کے ترجمان نے بتایا کہ گہرے بنفشی سیبوں کی اوپری سطح بہت خوبصورت اور انوکھی ہے، اندر سے کاٹنے پر ان کا گودا موم کی طرح نظر آتا ہے جبکہ دور سے یہ ہیروں کی طرح خوشنما دکھائی دیتے ہیں اسی بنا پر سیبوں کو سیاہ ہیرے بھی کہا جاتا ہے۔
پہلی مرتبہ سیاہ جامنی سیب 2015ء میں اگنا شروع ہوئے تھے اور اسی بنا پر یہ مہنگی ترین مارکیٹوں میں فروخت کیے جاتے ہیں۔ ایک سیب کی قیمت 7 ڈالر یا پاکستانی ایک ہزار روپے ہے تاہم اپنی رنگت کی بنا پر ان کی افزائش بہت سست ہوتی ہے۔
عام سیب کا درخت 3 سے 5 برس میں پیداوار دینا شروع کرتا ہے لیکن اس کی پیداوار 8 سال سے پہلے ممکن نہیں ہوتی۔ ان میں سے بھی صرف 30 فیصد سیب ایسے ہیں جو مکمل سیاہ ہونے پر پورا اترتے ہیں اور اچھے داموں فروخت ہوتے ہیں۔
امیر صارفین اس عجیب و غریب سیب کو کھا کر بہت خوش ہوتے ہیں اور اس کے بدلے مہنگی قیمت ادا کرنے کو بھی تیار ہیں۔ سیب کے بہت سے کاشت کاروں نے کہا ہے کہ بلیک ڈائمنڈ ایپل کا کوئی وجود نہیں اور یہ تصاویر جعلی ہیں جبکہ بہت سے افراد کا خیال ہے کہ چند افراد اس کی کاشت کررہے ہیں اور وہ سیاہ سیب فروخت کرتےہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔