جے سی سی اجلاس؛ حبکو کے 330 میگاواٹ منصوبے کیلیے فنانسنگ معاہدہ طے

بزنس رپورٹر  ہفتہ 22 دسمبر 2018
حب پاور کمپنی اپنے تینوں پاور پلانٹس سے 1600 میگا واٹ بجلی پیدا کررہی ہے۔ فوٹو : فائل

حب پاور کمپنی اپنے تینوں پاور پلانٹس سے 1600 میگا واٹ بجلی پیدا کررہی ہے۔ فوٹو : فائل

کراچی: پاکستان میں بجلی بنانے والی سب سے بڑی کمپنی حب پاور کمپنی نے بیجنگ میں مشترکہ تعاون کمیٹی (JCC)کے آٹھویں اجلاس میں اپنے 330 میگاواٹ کے بجلی کے منصوبے تھر انرجی کیلیے فنانسنگ کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

حب پاور کمپنی نے غیر ملکی سرمایہ کاری کیلیے چائنا ڈیولپمنٹ بینک جبکہ مقامی سرمایہ کاری کیلیے حبیب بینک کو نامزد کیا ہے۔تقریب میں وفاقی وزیر برائے پلاننگ خسرو بختیار، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، حب پاور کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر خالد منصور، تھر انرجی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلیم اللہ میمن، چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن کے چیئرمین جانگ چن، چائنا ڈیولپمنٹ بینک سچوان برانچ کے نائب صدر زاؤمنزنگ، فوجی فرٹیلائزر کے چیف فنانشل آفیسر منیر ملک اور حبیب بینک کے ہیڈ آف انویسٹمنٹ بینکنگ عثمان حمید موجود تھے۔

حب پاور کمپنی اس وقت اپنے تینوں پاور پلانٹس حب، نارووال اور آزاد کشمیر سے ملک کی مجموعی پیداوار کا 8فیصد 1600میگا واٹ بجلی پیدا کررہی ہے۔ حب پاور کمپنی پاکستان کی واحد بجلی بنانے والی کمپنی ہے جس کے چین پاکستان اقتصادی راہداری میں2منصوبے مکمل ہونے جارہے ہیں۔ ان میں حب میں 1320میگا واٹ کا درآمدی کوئلے سے بجلی کا منصوبہ، چائنا پاور حب جنریشن کمپنی اور تھر میں 330میگاواٹ کا تھر کول انرجی منصوبہ شامل ہیں۔

حبکو نے تھر کے مقامی کوئلے سے چلنے والا 330میگاواٹ کا پاور پلانٹ قائم کرنے کیلیے فوجی فرٹیلائزر اور چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن کے ساتھ مل کرتھر انرجی لمیٹڈ قائم کی ہے۔ یہ پاور پلانٹ چند پہلے پاور پلانٹس میں سے ہوگا جس میں بجلی بنانے کیلیے تھر کول بلاکII کامقامی لیگنائٹ کوئلہ استعمال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ حب پاور کمپنی ، فوجی فرٹیلائزر اور چائنا مشینری انجینئر نگ کارپوریشن کے ساتھ تھر انرجی لمیٹڈمیں بالترتیب 30اور10فیصد سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کرچکی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔