- گاڑی روکنے پرخاتون کی ڈی ایس پی ٹریفک سے بدتمیزی، تھپڑ مار دیا
- ہماری خوش قسمتی ہے اس بار کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں اچھے کھلاڑی ہیں، سرفراز احمد
- 90 روز میں انتخابات نہ کرائے تو نگراں وزرائے اعلیٰ پر آرٹیکل 6 لگے گا، فواد چوہدری
- مزید 3 فارماسیوٹیکل کمپنیز نے پاکستان سے کاروبار بند کرنے کی تیاری شروع کردی
- ڈالر کی پرواز جاری، انٹربینک قیمت 271 روپے تک پہنچ گئی
- شیخ رشید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی اٹارنی جنرل آف پاکستان تعینات
- پاک فضائیہ کے 8 افسران کی ائیر وائس مارشل کے عہدے پر ترقی
- چینی کمپنی نے 9 کروڑ ڈالر کے بقدر نوٹوں کا پہاڑ، ملازمین میں بانٹ دیا
- دباؤ والے دستانے جو مردہ بچوں کی پیدائش کم کرسکتے ہیں
- گھرکے کمرے کو فلمی سیٹ بنانے والی آسان ایپ
- ایف آئی اے نے ’عمران ریاض کو حراست‘ میں لے کرسائبر کرائم کے حوالے کردیا
- توقع ہے کابل پاکستان اور عالمی برادری سے اپنے وعدے پورے کرے گا، ترجمان دفتر خارجہ
- صرف گمراہ عناصر ہی ایسے گھٹیا حملے کرسکتے ہیں، جامعہ الازہر کا پشاور حملے پر اظہار مذمت
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں اضافہ
- نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن احتساب عدالت سے بری
- دانیہ شاہ ویڈیو وائرل کیس؛ مدعی مقدمہ عامر لیاقت کی بیٹی کو پیش ہونے کا حکم
- بتایا جائے لاپتا افراد زندہ ہیں مرگئے یا ہوا میں تحلیل ہوگئے؟ عدالت وزارت دفاع پر برہم
- شادی ہال مالک کو ایک لاکھ 80 ہزار روپے کسٹمر کو واپس کرنیکا حکم
- سہیل خان نے کوہلی سے جھگڑے کی وجہ بتادی، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
سینٹرل جیل میں پھانسی دینے کیلیے ’’جلاد‘‘ تعینات نہیں
ڈیوٹی پر موجود سپاہی ہی فرائض انجام دیتا ہے ،آخری جلاد 25 برس قبل ریٹائر ہوگیا تھا،ذرائع، اسامی منظور شدہ نہیں، جیل حکام۔ فوٹو: فائل
کراچی: سینٹرل جیل کراچی میں پھانسی دینے کے لیے ’’جلاد‘‘ تعینات نہیں ہے، ڈیوٹی پر موجود سپاہی لیور کھینچنے کے فرائض انجام دیتا ہے۔
حکام نے بتایا کہ ’’جلاد‘‘ کی اسامی منظور شدہ نہیں، تفصیلات کے مطابق سزائے موت کے قیدی کو پھانسی دینے کے لیے پھانسی گھاٹ میں ایک شخصیت ’’جلاد‘‘ کی بھی ہوتی ہے جس کے فرائض میں قیدی کو تختہ دار پر لے جاکر گلے میں پھندا ڈالنے کے بعد چہرے کو سیاہ کپڑے سے ڈھانپ کر لیور کھینچنا ہوتا ہے، حیرت انگیز طور پر سینٹرل جیل کراچی میں پھانسی دینے کے لیے باقاعدہ طور پر جلاد کی تعیناتی نہیں کی گئی، جیل حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صوبہ سندھ میں جلاد کی اسامی ہی نہیں ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ پھانسی دینے کے لیے باہمت اور مضبوط اعصاب کے مالک شخص کی ضرورت ہوتی ہے جس کی وجہ سے پھانسی کے وقت ڈیوٹی پر موجود کسی بھی شخص کو جیلر منتخب کرکے اسے ہی لیور کھینچنے کا حکم دیتا ہے جس کے بعد پھانسی کی سزا پر عملدرآمد کردیا جاتا ہے ، تختہ دار پر لٹکنے کے بعد جب روح قفس عنصری سے پرواز کرجاتی ہے تو ڈاکٹر لاش کا معائنہ کرکے موت کی تصدیق کرتا ہے جس کے بعد لاش کو تختہ دار سے نیچے اتارا جاتا ہے اور مجسٹریٹ کی نگرانی میں ضروری قانونی کارروائی مکمل کی جاتی ہے ، کاغذی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی جاتی ہے ، ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ کئی برس قبل ایک جلاد تھا جوکہ تقریباً 25 برس قبل ریٹائر ہوگیا تھا جس کے بعد کوئی جلاد بھرتی نہیں کیا گیا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔