کنری، نوجوان لڑکی کے اغوا کیخلاف میگھواڑ برادری کا مظاہرہ

نامہ نگار  پير 8 جولائی 2013
مغوی لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ اغوا کار2 تولے سونے کے  زیور، ڈیڑھ کلو چاندی اور20 ہزار روپے نقدی بھی اپنے  لے گئے۔ فوٹو: فائل

مغوی لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ اغوا کار2 تولے سونے کے زیور، ڈیڑھ کلو چاندی اور20 ہزار روپے نقدی بھی اپنے لے گئے۔ فوٹو: فائل

کنری: کنری کے قریب گاؤں داؤد سہتو میں رہائش پذیر میگھوڑ برادری کے افراد نے 15 سالہ بھاگ ونتی بنت بھیموں میگھواڑ کے اغوا کے خلاف ریلی نکالی اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔

جس میں کولہی اور بھیل برادری کے افراد نے بھی شرکت کی۔ مغوی لڑکی کے والد بھیموں میگھواڑ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ گزشتہ روز بااثر وڈیرہ نواز ستہو، پروستہو اور اللہ ڈنو ستہو اسلحے کے زور پر اسکی بیٹی بھاگ ونتی کو اغوا کر کے لے گئے، اغوا کار2 تولے سونے کے  زیور، ڈیڑھ کلو چاندی اور20 ہزار روپے نقدی بھی اپنے  لے گئے۔

انھوں نے کہاکہ لڑکی کی واپسی کیلیے جب ان سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے دھمکی دی کہ اگر شور شرابہ کیا یا مقدمہ درج کروایا تو تمہاری دیگر خواتین کو بھی اغوا کر کے گھروں کو نذر آتش کر دینگے۔ انھوں نے کہا کہ ہم انتہائی غریب اور بے بس لوگ ہیں ، ہمارے ساتھ بڑا ظلم ہوا، انھوں نے وزیراعلیٰ سندھ، صوبائی وزیر داخلہ اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ ان کی بیٹی کو بازیاب کروا کے بااثر وڈیرے سے ان کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ لڑکی نے اسلام قبول کر کے نکاح کر لیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔