- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
صومالیہ میں صدارتی محل کے نزدیک دو دھماکوں میں 13 افراد ہلاک
موغا دیشو: صومالیہ میں صدارتی محل کی چیک پوسٹ پر دو زوردار دھماکے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں صدارتی محل کے نزدیک دو دھماکے ہوئے جس میں سیکیورٹی اہلکار سمیت 13 افراد ہلاک ہوگئے۔
صدارتی محل کے نزدیک پہلا دھماکا کار میں نصب بم کے ذریعے کیا گیا جس کے باعث جائے وقوع پر دھواں پھیل گیا، پہلے دھماکے کے فوری بعد اسی جگہ ایک اور دھماکا کیا گیا۔
الجزیرہ نے مقامی صحافی کے حوالے سے موغادیشو دھماکے میں بینادر کے ڈپٹی گورنر برائے سیکیورٹی محمد طلحہ کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا ہے تاہم سرکاری ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔
صدارتی محل کے نزدیک اراکین پارلیمنٹ اور دیگر اعلیٰ حکام کا اہم اجلاس بھی ہونا تھا جس کے لیے اس علاقے میں سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا گیا تھا۔ سخت سیکیورٹی کے باعث حملہ آور چیک پوسٹ کو عبور نہ کرسکے۔
واضح رہے کہ صومالیہ کے بیشتر علاقوں میں شدت پسند جماعت الشباب کا قبضہ ہے جہاں سے جنگجو موغا دیشو میں آکر سرکاری املاک پر دھماکے کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔