جامعہ کراچی، شعبہ تعلیم کا ٹیسٹ لیکر طلبہ کو داخلے دینے سے انکار

صفدر رضوی  پير 8 جولائی 2013
غلطی سے پروگرام کا اشتہار جاری ہوا طلبا داخلوں کیلیے اصرار نہ کریں،فیکلٹی مکمل نہ ہونے پر داخلے سے معذرت کی گئی،شاہانہ عروج۔ فوٹو: فائل

غلطی سے پروگرام کا اشتہار جاری ہوا طلبا داخلوں کیلیے اصرار نہ کریں،فیکلٹی مکمل نہ ہونے پر داخلے سے معذرت کی گئی،شاہانہ عروج۔ فوٹو: فائل

کراچی: جامعہ کراچی کی فیکلٹی آف ایجوکیشن نے اشتہارات جاری کیے جانے اورٹیسٹ وانٹرویولینے کے بعد طلبا کو پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلے دینے سے انکارکردیا ہے جبکہ فیکلٹی کی اس مضحکہ خیزحرکت پر یونیورسٹی انتظامیہ فی الحال خاموش ہے۔

فیکلٹی اورشعبہ ایجوکیشن کی جانب سے پی ایچ ڈی کے سلسلے میں رجحان ٹیسٹ پاس کرنے اورانٹرویومیں کامیاب ہونے والے طلبا سے کہہ دیاگیاہے کہ ان کوداخلے نہیں دیے جاسکتے پی ایچ ڈی پروگرام کا اشتہار غلطی سے جاری ہوگیا تھا تاہم اب طلبا داخلوں کے لیے اصرار نہ کریں فیکلٹی آف ایجوکیشن کی جانب سے اس جواب کے بعدپی ایچ ڈی ٹیسٹ پاس کرکے انٹرویو میں کامیاب ہونیوالے طلبا میں اضطراب پایا جاتا ہے، یونیورسٹی ذرائع کے مطابق تمام شعبوں کے ساتھ شعبہ ایجوکیشن میں بھی ایم فل اور پی ایچ ڈی کے داخلوں کے لیے شیڈول کے مطابق ٹیسٹ ہوا اور بعدازاں ٹیسٹ پاس کرنیوالے طلبہ سے انٹرویو بھی لے لیے گئے تاہم فیکلٹی کی جانب سے بورڈ برائے اعلیٰ تعلیم وتحقیق کوداخلہ فہرست بھجوائی ہی نہیں گئی۔

جب طلبا داخلہ فہرست میں اپنا نام دیکھنے کے لیے پہنچے تو انھیںمعلوم ہواکہ حتمی داخلہ فہرست جاری ہی نہیں کی گئی اور ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن نے داخلہ فہرست اجرا سے روک دی ہے اورطلبا سے کہاہے کہ شعبہ ایجوکیشن میں داخلے نہیں دیے جاسکتے،اس معاملے پر جامعہ کراچی پوسٹ گریجویٹ پروگرا م کی کنوینر ڈاکٹرشاہانہ عروج کاظمی سے رابطہ کیا گیا توانھوں نے معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ فیکلٹی آف ایجوکیشن کی جانب سے بورڈ برائے اعلیٰ تعلیم وتحقیق کوداخلہ فہرست موصول نہیں ہوئی ہے ایک خط بورڈ برائے اعلیٰ تعلیم وتحقیق کوضرورموصول ہواہے جس میں پی ایچ ڈی فیکلٹی کی کمی کے سبب پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلے دینے سے معذرت کی گئی ہے انھوں نے بتایاکہ اس سے قبل ایم فل پروگرام کا ٹیسٹ بھی یہی کہہ کرنہ لینے کی پیشکش کی گئی تھی کہ مطلوبہ فیکلٹی موجود نہیں ہے تاہم بورڈ کی مداخلت پرایم فل کے داخلے تو دے دیے گئے اب پی ایچ ڈی کے داخلے رکے ہوئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔