حماس کا فلسطینی صدر کے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے فیصلے کو ماننے سے انکار

ویب ڈیسک  اتوار 23 دسمبر 2018
حماس رہنما فلسطین میں ایک ریلی کی قیادت کرتے ہوئے (فوٹو : فائل)

حماس رہنما فلسطین میں ایک ریلی کی قیادت کرتے ہوئے (فوٹو : فائل)

 غزہ: آزادی فلسطین کی سرگرم تنظیم حماس نے صدر محمود عباس کی جانب سے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے اعلان کو مسترد کر دیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق آزادی فلسطین کے لیے متحرک تنظیم حماس نے فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے پارلیمنٹ کو تحلیل کرکے نئے انتخابات کرانے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے فلسطینی صدر کے فیصلے کو جانب دارانہ قرار دے دیا۔

حماس کی جانب سے جاری تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر محمود عباس کا پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا فیصلہ اپنی جماعت کے مفاد کو تحفظ دینے کی ایک کوشش ہے۔ حماس نے فلسطینی صدر کے فیصلے کی موجب بننے والی عدالت کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

ترجمان حماس کا مزید کہنا ہے کہ صدر محمود عباس نے جس دستور کونسل کے فیصلے کی روشنی میں اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان کیا ہے وہ کونسل بھی دراصل صدر کے ہی اپنے ایک ذاتی فیصلے کی پیداوار تھی۔

فلسطین کے صدر محمود عباس کی جانب سے حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی ملاقات کی دعوت مسترد کرنے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صدر محمود عباس نے ملاقات کی دعوت قبول نہ کرکے فلسطینیوں میں مزید تقسیم کو روکنے کا سنہری موقع ضائع کردیا۔

واضح رہے کہ فلسطین میں حکمراں جماعت فتح اور غزہ میں بھاری مینڈیٹ رکھنے والی حماس کے درمیان کشیدگی میں 2017ء سے اضافہ ہوگیا ہے جو اب پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے فیصلے تک جا پہنچی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔