عوام نے جعلی حکمرانوں کے مغربی اور یہودی ایجنڈے کو مسترد کردیا، فضل الرحمان

ویب ڈیسک  اتوار 23 دسمبر 2018
ریاست مدینہ کے نام پر پاکستان کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، فضل الرحمان، فوٹو: فائل

ریاست مدینہ کے نام پر پاکستان کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، فضل الرحمان، فوٹو: فائل

مظفر گڑھ: متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہعوام نے جعلی حکمرانوں کے مغربی اور یہودی ایجنڈے کو مسترد کردیا ہے۔

مظفر گڑھ میں ایم ایم اے ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ریاست مدینہ کے نام پر پاکستان کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اور قوم کو دھوکا دیا جارہا ہے جب کہ اسکولوں میں اسلامیات پڑھانے کیلئے غیر مسلم اساتذہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان حکمرانوں کی شکلیں ریاست مدینہ کی نہیں ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ  آسیہ مسیح کیس کی طرح ممتاز قادری کیس میں قرآن و حدیث کا حوالہ کیوں نہیں دیا گیا؟آسیہ مسیح سے متعلق سپریم کورٹ کی طرح عوام کو مطمئن کرنے کے لیے ہائی کورٹ اور سیشن کورٹ کے فیصلوں کے بھی اردو ترجمے کرائے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جن مولویوں کے پیچھے حکمران پناہ لیتے ہیں ان کے پیچھے ہم کھڑے ہیں، ان حکمرانوں کو مولویوں کے پشت پر بھی  پناہ نہیں ملے گی، میں تحریک لبیک کی تنظیم کیساتھ یکجہتی کا اعلان کرتا ہوں ، انشاء اللہ جیل بھی جائیں گے پھر بھی سڑکیں بھری رہیں گی۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ  ریاست مدینہ بنائی جارہی ہے اور یہاں1100 سینما کھلے ہیں جب کہ  حکومتی رپورٹ ہے کہ 75 فیصد طالبات نشہ کررہی ہیں جب ملک کا بڑا نشہ کرے گا تو نوجوانوں کو بھی یہ حق دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ  آج پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کرلیا تو فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کے قبضے کو تسلیم کرنے کے مترادف ہوگا حالانکہ قائد اعظم نے تو فلسطینیوں کیساتھ کھڑے ہونے کی تلقین کی ہے،۔

ایم ایم اے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کرتار پور کا راستہ قادیانیوں کو ربوہ سے ملانے کا راستہ ہوگا ، ایک طرف ہندوستان پاکستان کی سرحد پر باڑ لگا رہا ہے اور دوسری طرف  پاکستان افغانستان کی سرحد پر باڑ لگا رہا ہے،ہمیں سمجھایا جائے کہ کھیل کیا ہورہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔