عمران کی اختر مینگل سے ملاقات، بلوچستان کی صورتحال پر غور

آن لائن  پير 8 جولائی 2013
وفاقی دارالحکومت میں ملاقات میں دونوں رہنمائوں کا انتخابی نتائج پر تحفظات کا اظہار فوٹو: اے پی پی/فائل

وفاقی دارالحکومت میں ملاقات میں دونوں رہنمائوں کا انتخابی نتائج پر تحفظات کا اظہار فوٹو: اے پی پی/فائل

اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بی این پی کے سربراہ اختر مینگل سے ملاقات کی ۔

ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور بلوچستان کے حالات پر تبادلہ خیال کیا گیادونوں رہنماں نے عام انتخابات کے نتائج پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ اختر مینگل نے اس موقع پر کہا کہ لاپتہ افراد اور مسخ شدہ لاشیں بلوچستان کا بڑا مسئلہ ہے۔دریں اثنا آئی این پی کے مطابق ایک وفد سے گفتگو میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ حکومت کا امریکی ڈرون گرانے کا حکم نہ دینا اصل میں ڈرون حملوں میں حکومت کی مرضی کا شامل ہونا ہے، پاکستانی قوم حکمرانوں کی دوغلی پالیسی کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کرے گی، دہشت گردی کے خاتمے کیلیے طاقت کے استعمال کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا ہو گا، آئی ایم ایف سے قرضہ لینا کشکول اٹھانا نہیں تو کیا ہے؟

ضمنی انتخابات الیکشن کمیشن اور حکومت کا امتحان ہوں گے کہیں بھی دھاندلی ہوئی تو اس کے خطرناک نتائج نکلیں گے، حکومت کی اے پی سی بامقصد نہ ہوئی تو ملکی مسائل میں اضافہ ہو گا،حکمرانوں نے آصف زرداری کی پالیسیاں اپنانے کا سلسلہ جاری رکھا تو ملک میں تباہی کے سوا کچھ نظر نہیں آئے گا۔ عمران خان نے کہا کہ پرویز مشرف اور پیپلز پارٹی بھی ڈرون حملوں کی مذمت کرکے قوم کو دھوکا دینے کی کوشش کرتی رہیں اور وہی کام موجودہ حکومت بھی کر رہی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر موجودہ حکمراں ڈرون حملوں کے حقیقت میں مخالف ہیں تو ان کو چاہیے کہ فوری طور پر ایئر چیف کو ڈرون طیارے گرانے کا حکم دیں۔ ن لیگ نے اقتدار میں آنے سے پہلے کشکول نہ اٹھانے کا نعرہ لگایا، وہ بتائیں کہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینا کشکول اٹھانا نہیں تو کیا ہے، ملک پہلے ہی قرضوں کی وجہ سے مسائل کا شکار ہے اور ان حالات میں نئے قرضے لینا غریب عوام کی زندگی کو مزید اجیرن بنانے کے مترادف ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔