- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
- آدھی سے زائد معیشت کی خرابی توانائی کے شعبے کی وجہ سے ہے، وفاقی وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
احتساب عدالت کا فیصلہ، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، حصص کی مالیت میں 26 ارب کا اضافہ
کراچی: احتساب عدالت کے فیصلے کے بعد بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو متواتر تیسرے کاروباری سیشن میں بھی تیزی کا تسلسل قائم رہا اورکے ایس ای 100 انڈیکس کی38300کی نفسیاتی حدبحال ہو گئی۔
تیزی کے نتیجے میں حصص کی مالیت میں 26 ارب33 کروڑ روپے سے زائدکا اضافہ ہوا تاہم کاروباری حجم گذشتہ روز جمعہ کی نسبت 42.74فیصدکم رہا۔ تیزی کے باوجود 50 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ پیر کو ابتدائی اوقات میں سرمایہ کاری کے بیشتر شعبے احتساب عدالت کے فیصلے کے منتظر تھے جس کی وجہ سے انھوں نے اپنی خریداری سرگرمیاں محدود رکھیں یہی وجہ ہے کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس37936پوائنٹس کی نچلی سطح پرآگیا تھا تاہم بعد دوپہر احتساب عدالت کا فیصلہ آتے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کی خریداری سرگرمیاں بڑھ گئیں جس سے مندی تیزی میں تبدیل ہوگئی۔
سرمایہ کاروں نے فاطمہ فرٹیلائزر اور کے الیکٹرک کے حصص میں نمایاں خریداری کی جبکہ فرٹیلائزر، توانائی، بینکنگ اور سیمنٹ سمیت دیگرشعبوں میں نچلی سطح پرآئی ہوئی قیمتوں پر خریداری کی جس سے کے ایس ای100انڈیکس ایک موقع پر 38336پوائنٹس کی سطح پر بھی چلاگیا تھا تاہم ڈالر کی نسبت پاکستانی روپے کی قدر پر دباؤ کے باعث مقامی سرمایہ کار متذبذب نظرآئے۔ پیرکومارکیٹ میں صرف7کروڑ 46 لاکھ شیئرزکا کاروبار ہوا تاہم اتارچڑھاؤکا سلسلہ سارادن جاری رہا۔ مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 57.88 پوائنٹس اضافے سے 38308.92پوائنٹس پر بندہوا۔ مجموعی طور پر 330 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا۔ قیمتوں کے اتار چڑھاؤکے حساب سے پاک ٹوبیکو کے حصص سرفہرست رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔