- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی میں روٹی کی قیمت کے مسئلے پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
امریکی فوجی آپریشن پاکستانی حکومت اور فوج کی ناکامی تھا، ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ
اسلام آباد: ایبٹ آباد کمیشن نے اپنی رپورٹ میں امریکی فوجی آپریشن کو پاکستانی حکومت اور فوج دونوں کی ناکامی قرار دیا ہے۔
غیر ملکی چینل کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکومت نے حملے کے بعد عوامی دباؤ کے پیش نظر تحقیقات کروا کر اپنی جان چھڑانے کی کوشش کی حالانکہ اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی جنگ کے مترادف تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمیشن نے 201 گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے جن میں 4 وفاقی وزرا، 35 سول سرونٹ، 11 فوجی اہلکار، پاک فضائیہ کے 13 اور آئی ایس آئی کے 11 اہلکاروں نے بھی شامل ہیں تاہم صدر آصف زرداری، اس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی میں کسی نے بھی اپنا بیان نہیں دیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی سیلز کے آپریشن کے حوالے سے پاکستانی حکومت اور فوج کی پلاننگ کی ہر سطح پر ناکام رہے یہاں تک کہ پاکستانی ایئرفورس کو بھی حملے کا علم ٹی وی رپورٹ کے ذریعے ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آپریشن میں 5 افراد ہلاک ہوئے جن میں اسامہ بن لادن، بیٹا خالد، اسامہ کی حفاظت پر مامور 2 پیغام رساں بھائی ابرار اور ابراہیم اور ابرار کی بیوی بشریٰ شامل ہیں، آپریشن میں امریکی سیلز کو زمینی مدد بھی فراہم کی گئی جب کہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی کی اطلاع دینے کی ذمہ داری آئی ایس آئی کی تھی تاہم اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی کے لئے کوئی فرد یا ادارہ ذمہ دار نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔