امریکی فوجی آپریشن پاکستانی حکومت اور فوج کی ناکامی تھا، ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ

ویب ڈیسک  پير 8 جولائی 2013
فوجی آپریشن کے حوالے سے پاکستانی حکومت اور فوج پلاننگ کی ہر سطح پر ناکام رہے یہاں تک کہ پاکستانی ایئرفورس کو بھی حملے کا علم ٹی وی رپورٹ کے ذریعے ہوا، رپورٹ   فوٹو : فائل

فوجی آپریشن کے حوالے سے پاکستانی حکومت اور فوج پلاننگ کی ہر سطح پر ناکام رہے یہاں تک کہ پاکستانی ایئرفورس کو بھی حملے کا علم ٹی وی رپورٹ کے ذریعے ہوا، رپورٹ فوٹو : فائل

اسلام آباد: ایبٹ آباد کمیشن نے اپنی رپورٹ میں امریکی فوجی آپریشن کو پاکستانی حکومت اور فوج دونوں کی ناکامی قرار دیا ہے۔

غیر ملکی چینل کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکومت نے حملے کے بعد عوامی دباؤ کے پیش نظر تحقیقات کروا کر اپنی جان چھڑانے کی کوشش کی حالانکہ اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی جنگ کے مترادف تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمیشن نے 201 گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے جن میں 4 وفاقی وزرا، 35 سول سرونٹ، 11 فوجی اہلکار، پاک فضائیہ کے 13 اور آئی ایس آئی کے 11 اہلکاروں نے بھی شامل ہیں تاہم صدر آصف زرداری، اس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی میں کسی نے بھی اپنا بیان نہیں دیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی سیلز کے آپریشن کے حوالے سے پاکستانی حکومت اور فوج کی پلاننگ کی ہر سطح پر ناکام رہے یہاں تک کہ پاکستانی ایئرفورس کو بھی حملے کا علم ٹی وی رپورٹ کے ذریعے ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آپریشن میں 5 افراد ہلاک ہوئے جن میں اسامہ بن لادن، بیٹا خالد، اسامہ کی حفاظت پر مامور 2 پیغام رساں بھائی ابرار اور ابراہیم اور ابرار کی بیوی بشریٰ  شامل ہیں، آپریشن میں امریکی سیلز کو زمینی مدد بھی فراہم کی گئی جب کہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی کی اطلاع دینے کی ذمہ داری آئی ایس آئی کی تھی تاہم اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی کے لئے کوئی فرد یا ادارہ ذمہ دار نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔