- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
مصطفی قریشی نے پہلی فلم میں ہی اداکاری کی دھاک بٹھادی
لاہور: پاکستان فلم انڈسٹری پر برسوں سے راج کرنیوالے سینئراداکارمصطفی قریشی 11 مئی 1937 کو حیدرآباد (سندھ) میں پیدا ہوئے۔
ان کی پہلی فلم1958میں ریلیز ہوئی ،جس نے باکس آفس پر زبردست بزنس کیا۔ اس فلم میں نے انھیں منفرد شناخت اور پہچان دیدی اور اس پہلی فلم میں ہی مصطفیٰ قریشی نے اداکاری کی دھاک بٹھادی۔اس فلم کے پروڈیوسر و ہدایتکار رضا میر جو فلم ’’آگ کا دریا ‘‘کے کیمرہ مین تھے جنہوں نے ایک ملاقات کے دوران مصطفیٰ قریشی کواس فلم میں کام کرنے کی پیشکش کی جسے انھوں نے فوری طور پر قبول نہ کیا مگر بعد ازاں اپنے ایک استاد کے مشورے پر راضی ہوگئے ۔اس فلم میں مصطفیٰ قریشی کی اداکاری کوسب نے سراہا ۔ پنجابی فلموں نے ان کی شہرت کو چارچاند لگادیے ۔ پہلی پنجابی فلم ’’چارخون دے پیاسے‘‘میں بھی یادگار کردار نبھایا ۔
اسی طرح ’’ مولا جٹ ‘‘ میں سپر اسٹار مصطفیٰ قریشی نے نوری نت کے کردار کو بھی انمول بنادیا ۔ مصطفیٰ قریشی پڑھے لکھے گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ، انھوں نے مسلم ہسٹری میں ’ایم اے‘ کیا ۔ان کے والد نظام الدین قریشی ریونیو افسر تھے جب کہ اہلیہ روبینہ قریشی خود ان کے فلم میں آنے سے قبل اعلیٰ پائے کی فنکارہ رہی ہیں، منفرد آواز کے ساتھ کئی لازوال گیت گائے ۔
دو بچے ہیں جن میں بیٹا عامر قریشی ٹی وی پر پرفارم کررہے ہیں، اداکاری کے ساتھ گلوکاری اور موسیقاری کے میدان میں بھی اچھی پرفارمنس دے رہے ہیں، مصطفی قریشی نے ریڈیو حیدرآباد سے صداکاری سے کیرئیر کا آغاز کیا ،فلم کے ساتھ ٹی وی پر بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
40سال سے زائد عرصہ کے دوران ساڑھے 600سے زائد فلموں میں پرفارم کرکے اپنی صلایحتوں کا لوہا منوایا ۔ ان میں ’’لاکھوں میں ایک، جی دار، سلطنت، حاجی بابا، پیاملن کی آس، کٹاری، آسرا، آرزو، ظل شاہ، سہاگن، سوہا جوڑا، انگارے، چیف صاحب، ممی، سرگم، جیوا، ناگ دیوتا، وڈیراسائیں، جوشیلے، گاڈ فادر، دریاخان، کوبرا، انٹرنیشنل گوریلے، شادمانی، قسمت والہ، سانجھی ہتھکڈی، ضدی خان، خودار، بدلے دی آگ، ہانگ کانگ کے شعلے، سجاول ڈاکو، شعلے، سنگسار، جٹ دا ویر، حراست، ہٹلر، اسمگلر، گرفتار، خان دوست، چورسپاہی، حشرنشر، ہتھکڑی، پردیسی اورعندلیب ‘‘سمیت دیگرشامل ہیں۔ مصطفیٰ قریشی نے جہاںفلم کے لیے بہت کام کیا وہیں آج کل وہ ڈراموںمیں بھی اہم کردار نبھارہے ہیں۔ ان کافنی سفرکامیابی کے ساتھ جاری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔