- جرمنی نے بیلجیئم کو شکست دے کر عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ جیت لیا
- ایف آئی اے کراچی کی حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی؛ 4 ملزمان کو گرفتار
- کراچی میں یکم فروری تک سردی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- باچا خان کانفرنس میں خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی پولیس کے حوالے کرنے کی قرارداد منظور
- عمران خان کے متنازع بیان سے پیپلز پارٹی کیلیے خطرہ ہوسکتا ہے، خواجہ آصف
- حکومت کوشش کریگی آئی ایم ایف معاہدے کا اثر غریب عوام پر نہ پڑے، شازیہ مری
- ایس ایس پی کیپٹن (ر) مستنصر فیروز سی ٹی او لاہور تعینات
- ایم کیو ایم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
- کراچی میں تیزرفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار کو کچل دیا
- متحدہ عرب امارات میں 3 دن بارشوں کے بعد درجہ حرارت منفی ہوگیا
- آزاد کشمیر میں برفانی تودہ گرنے سے 3 افراد زخمی
- نیتن یاہو کا فلسطینیوں پر شب خون؛ اسرائیلیوں کو اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان
- تقریباً32 فِٹ لمبی یونی سائیکل کی سواری کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
- ارضی مقناطیسی میدان میں خلل پرندوں کو ان کی منزل سے بھٹکا سکتا ہے
- ورزش میں پٹھوں کی مضبوطی کے لیے چقندر کا رس آزمائیں
- پرانی قیمت میں پٹرول کے حصول کیلیے شہریوں کا پٹرول پمپس کا رخ، افرا تفری پھیل گئی
- معذور والدین کی دیکھ بھال کیلیے لڑکی بن کر بھیک مانگنے والا لڑکا گرفتار
- حب میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 41 افراد جاں بحق
- افغانستان؛ سردی کی موجودہ لہر میں جاں بحق افراد کی تعداد 166 ہوگئی
- سابق وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کے پی ایس پر 46 کروڑ رشوت لینے کا مقدمہ درج
سندھ حکومت کراچی میں امن قائم نہ کرسکی تو وفاق سے مدد مانگیں گے، تاجر برادری
خوف ودہشت کے ماحول میں صنعتی وتجارتی سرگرمیاں جاری رکھنا ممکن نہیں، بدترین حالات ایک مرتبہ پھر احتجاج پر مجبور کررہے ہیں، ایف پی سی سی آئی میں امن کانفرنس۔ فوٹو: فائل
کراچی: تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومتِ سندھ فوری طور پر کراچی میں قیامِ امن کی ذمے داری پوری کرے۔
شہر میں محاذ آرائی اور کشیدگی کا ماحول ختم کیا جائے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط اور خود مختار بنایا جائے، پولیس کو سیاسی دباؤ سے آزاد اور رینجرز کے اختیارات وسیع کیے جائیں، بھتہ، اغواء برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف موثر اور بھرپور اقدامات کیے جائیں، مارکٹیں بھتہ خوروں کے تسلط سے آزاد کروائی جائیں، سندھ حکومت نے ذمے داریاں پوری نہ کیں تو وفاق کو دعوت دینے پر مجبور ہونگے۔
ان خیالات کا اظہار فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے قائمقام صدر نوید جان بلوچ کی زیرِصدارت فیڈریشن ہاؤس میں منعقد کی گئی امن کانفرنس میں پیش کی گئی قرارداد میں کیا گیا جس میں صنعت و تجارت سے تعلق رکھنے والے نمائندگان کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ شاہین الیاس سروانہ، رخسانہ جہانگیر، شکیل ڈھینگڑا، میاں زاہد حسین، آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر، رکن صوبائی اسمبلی پروین کوثر، خواجہ قطب الدین، اصغر مورا والا، ذکریا عثمان، منظر عالم، اکرم رانا اور دیگر نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔
نوید جان بلوچ نے کہا کہ خوف و دہشت کے ماحول میںصنعتی و تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنا ممکن نہیں، کراچی کے تاجروں کو امن کا ماحول فراہم نہ کیا گیا تو محصولات کے اہداف متاثر ہوتے رہیں گے، صوبائی ناکامی وفاق کو مداخلت کا جواز فراہم کررہی ہے، شکیل ڈھینگڑا نے کہا کہ کراچی میں بدامنی کے ہولناک حالات لمحہ فکریہ ہیں، حکومت اور اس کے ماتحت ادارے اپنی ذمے داریاں محسوس نہیں کررہے، آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں گزشتہ تین سال میں 6000 سے زائد افراد قتل ہوگئے۔
حکومت کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی، ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں معاشی حب لاشوں کے حب میں تبدیل ہوگیا، لاقانونیت کا خاتمہ نہ کیا گیا تو حکمران خود بھی محفوظ نہیں رہینگے، بدترین حالات تاجروں اور صنعتکاروں کو ایک مرتبہ پھر احتجاج پر مجبور کررہے ہیں،رکن صوبائی اسمبلی پروین کوثر نے تاجروں اور صنعتکاروں کو یقین دلایا کہ وہ عوام کی نمائندگی کا حق ادا کرتے ہوئے اسمبلی کے فلور پر حکومت کو اس کی ذمے داریوں کا احساس دلاتی رہینگی، اصغر مورا والا نے تجویز پیش کی کہ بھتے کے خلاف ایف پی سی سی آئی میں چھوٹے تاجروں کے نمائندگان کی زیرِنگرانی شکایتی مرکز قائم کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔