- پی ایس ایل8 میں شریک ٹیموں اور آفیشلز کو ’اسٹیٹ گیسٹ‘ کا درجہ دیدیا گیا
- زلزلہ متاثرین کیلئے اتنے فنڈز آئے، کدھر گئے کہاں خرچ ہوئے؟ سپریم کورٹ
- علی زیدی میرا چھوٹا بھائی ہے، شہلا رضا
- پنجاب میں عام انتخابات کی درخواست؛ الیکشن کمیشن، گورنر پنجاب کو نوٹس جاری
- ایسے حالات میں کون وزیراعظم بننا چاہے گا، شاہد خاقان عباسی
- عبدالرزاق نے ایشیاکپ پاکستان کے بجائے دبئی میں کروانے کی حمایت کردی
- مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتیں، فیکٹری مالکان کیخلاف مزید 10 مقدمات درج
- کراچی، سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرنیکا دعویٰ
- ماں پر تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والا بیٹا گرفتار
- لیجنڈری فٹبالر رونالڈینو کا 17 سالہ بیٹا بارسلونا سے معاہدے کے قریب
- زلزلہ متاثرین کیلیے مزید امدادی پروازیں شام اور ترکیہ پہنچ گئیں
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
- نیا پاکستان اسلامی سرٹیفکیٹس پر منافع میں ردوبدل کی منظوری
- شام میں ملبے تلے دبی نومولود بچی کو زندہ نکال لیا گیا
- گلوبل لیپ ٹیک کنونشن؛ پاکستانی کمپنیوں کیلیے ملٹی بلین ڈالر مارکیٹ کا گیٹ وے بن گیا
- بلا سود بینکاری کے نفاذ پر شبہ کی گنجائش نہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
- نئی مردم شماری کیلیے نادرا سے 13ارب کا سافٹ ویئر اور ٹیب تیار
- ترکیہ اور شام میں زلزلہ؛ اموات کی تعداد8 ہزار سے زائد ہوگئی، وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ
- پاکستان کو 12 ماہ میں 22 ارب ڈالر ادائیگی کے چیلنج کا سامنا
- بےنظیر بھٹو قتل کیس کی اپیلیں ساڑھے 5 سال بعد سماعت کیلیے مقرر
بڑھتی آبادی گھٹتاپانی، اجناس کی پیداوارکم ہوگئی

پاکستان ان ممالک میں شامل ہونیوالا ہے،جہاں اشیائے خورونوش کی قلت کا خدشہ ہے،رپورٹ. فوٹو: رائٹرز/ فائل
واشنگٹن: مختلف ممالک میں پانی کے ذخائرخشک ہونے سے عالمی سطح پرخوراک کی فراہمی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
ارتھ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے پالیسی پیپر میں کہاگیا ہے کہ امریکا ،مشرق وسطی، بھارت اور چین کے متعددعلاقوں میں کنویں خشک ہورہے ہیں اور زیرزمین پانی کی سطح گر رہی ہے،جس سے عالمی سطح پر خوراک کا بحران پیدا ہونے کاخدشہ ہے۔18 ممالک، جن کی آبادی دنیا کی مجموعی آبادی کا نصف ہے، میں پانی کا شدید بحران پیدا ہورہا ہے اور وہاں زیرکاشت رقبے میں ہرسال کمی آرہی ہے۔فی الحال سب سے زیادہ سنگین صورتحال مشرق وسطی میں ہے جہاں سعودی عرب، شام، عراق اور یمن میں پانی کے سوتے خشک ہورہے ہیں اور 2016 ء میں خود سعودی حکومت کا تخمینہ ہے کہ اسے 15 ملین ٹن گندم، چاول، مکئی اور دیگر اشیاء خورونوش درآمد کرنا پڑے گی۔
رپورٹ کے مطابق دنیا میں آبادی بڑھ رہی ہے اور پانی کے وسائل کم ہورہے ہیں،جس سے تاریخ میں پہلی بار اجناس کی پیداوار اہم خطوں میں کم ہوئی ہے اور اس میں اضافے کے آثار نظر نہیں آرہے۔رپورٹ میں انتباہ کیا گیا ہے کہ پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہونے والا ہے،جہاں آبپاشی کیلئے پانی دستیاب نہیں،جس کے باعث وہاں کاشتکاری متاثر ہونے اور اشیاء خورونوش کی قلت کا خدشہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔